پاکستان نے مقبوضہ کشمیر پر بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کردیا۔
نگراں وزیرِ خارجہ جلیل عباس جیلانی نےہنگامی پریس کانفرنس کےدوران کہا مقبوضہ کشمیرکی حیثیت بدلنے کی بھارتی کوششوں کا جواب دیں گے،بھارت متنازعہ کشمیر پر یک طرفہ فیصلہ نہیں کر سکتا۔
بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ آئینی قرار دے دیا
نگراں وزیرِ خارجہ نے کہا کشمیری عوام پہلے ہی 5 اگست کے فیصلےکو مسترد کر چکی ہے،فوری طور پر ہم تمام اسٹیک ہولڈرز کو ملیں گے۔ اقوامِ متحدہ کے جنرل سیکریٹری کو بھی خط لکھیں گے۔
نریندر مودی نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو تاریخی قرار دے دیا
وزیرخارجہ جلیل عباس جیلانی نےکہا اقوامِ متحدہ کے چارٹر اورایجنڈے پرمسئلہ کشمیر سب سے پرانا تنازع ہے، بھارتی ہتھکنڈوں کے باوجود مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ سے نہیں ہٹا۔
آرٹیکل 370 کے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد کشمیر میں سکیورٹی سخت
وزیر خارجہ نےکہا بھارت ملکی قانون یاعدالتی فیصلوں کی آڑ میں ذمہ داریوں سے دستبردارنہیں ہوسکتا، ایسے اقدامات کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کا متبادل نہیں ہوسکتے۔یہ فیصلہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے عالمی توجہ نہیں ہٹا سکتا