امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا ہے کہ حماس کے 7 اکتوبر کے غیر متوقع حملے میں اسرائیل کے ایٹمی ہتھیار بال بال بچ گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق غزہ سے فائر کئے گئے چند راکٹ اسرائیل کی اہم عسکری بیس میں گرے جس سے آگ بھڑک اٹھی تھی، آگ کے شعلے اہم تنصیبات کے قریب پہنچ گئے تاہم اس پر قابو پالیا گیا تھا۔
فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیلی مظالم، مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی اور فلسطینیوں کے قتل عام کے جواب میں 7 اکتوبر کو اسرائیل کی فوجی تنصیبات پر بڑا حملہ کیا، جس میں7 ہزار کے قریب راکٹ فائر کئے گئے، ساتھ ہی حماس کے جنگجوؤں نے بھی سرحدی علاقے میں کارروائیاں کی تھیں، حماس کے حملے میں 1400 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے تھے۔
اسرائیل نے حماس کے حملے کے جواب میں غزہ کی شہری آبادی پر وحشیانہ بمباری شروع کردی تھی، تقریباً 2 ماہ سے جاری اسرائیلی ظالمانہ کارروائیوں میں 16 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔
اسرائیل نے وحشیانہ کارروائی میں تعلیمی اداروں، صحافتی مراکز، اقوام متحدہ کے دفاتر، اسپتالوں اور مساجد پر بھی بمباری کی، جس میں درجنوں صحافی، یو این کے کارکن، ڈاکٹرز، پیرامیڈیکل اسٹاف کے ارکان بھی شہید ہوئے۔
امریکا کے معروف جریدے نیویارک ٹائمز نے اسرائیل کے پاس ایٹمی ہتھیاروں کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ 7 اکتوبر کے حماس کے حملے میں اسرائیل کے ایٹمی ہتھیار بال بال بچ گئے۔
رپورٹ کے مطابق حماس کا حملہ توقعات سے کہیں زیادہ خطرناک تھا، میزائل حملے میں اسرائیل کی اہم عسکری بیس کو نشانہ بنایا، جہاں آگ لگ گئی جو حساس تنصیبا کے قریب پہنچ گئی تھی، حملے کے وقت عسکری بیس میں 25 سے 50 ایٹمی صلاحیت کے میزائل موجود تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا تھا، جس کی وجہ سے اسرائیلی ایٹمی ہتھیار محفوظ رہے تھے۔
غزہ میں انٹرنیٹ سروس معطل
دوسری جانب تازہ اطلاعات کے مطابق غزہ کی پٹی میں ایک بار پھر انٹرنیٹ سروس معطل ہوگئی۔ فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی پال ٹیل نے اس کی تصدیق کردی۔ جس کا کہنا ہے کہ غزہ شہر اور شمالی غزہ میں تمام سروسز معطل ہیں، انٹرنیٹ، لینڈ لائن اور موبائل سروس بند ہوگئیں، اسرائیلی بمباری سے مرکزی نیٹ ورک کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
القسام بریگیڈ کا تباہ کن حملہ
اسرائیل کیخلاف حماس کے القسام بریگیڈ کی تازہ کارروائیوں میں کئی اسرائیلی ٹینک تباہ ہوگئے جبکہ کئی فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ القسام بریگیڈ کا کہنا ہے کہ چار اسرائیلی ٹینکوں کو یاسین میزائلوں سے تباہ کیا گیا، عسقلان، سدیروت اور تل ابیب پر راکٹ حملے بھی کئے گئے۔
القسام کا کہنا ہے کہ الفالوجہ میں اسرائیلی کانوائے کو بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا گیا، حملے میں ایک اسرائیلی فوجی ہلاک اور کئی زخمی ہوئے، بیت الحنون میں اسرائیلی فوج کے زیر استعمال عمارت کو دھماکے سے تباہ کردیا گیا جبکہ غزہ شہر میں اسرائیلی فوج پر مارٹر حملے بھی جاری ہیں۔
اسرائیل کی فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے حماس کے القسام بریگیڈ کے حملوں میں ایک میجر سمیت 3 فوجیوں کی ہلاکت کی تصدیق کردی۔
محکمہ صحت غزہ
غزہ میں اسرائیل کی ظالمانہ کارروائیوں میں شہید ہونیوالوں کی تعداد 16 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔ محکمہ صحت غزہ کا کہنا ہے کہ شہداء میں 70 فیصد خواتین اور بچے ہیں، وحشیانہ بمباری میں اب تک 6 ہزار 600 بچے شہید ہوچکے ہیں، 7 ہزار سے زائد شہری ملبے تلے دب گئے ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق پیر کو اسرائیلی ٹینک خان یونس میں داخل ہوگئے، صلاح الدین روڈ پر نقل مکانی کرنے والوں پر فائرنگ کی گئی، خان یونس اور رفاہ میں 2 دن کے اندر اسرائیلی فوجی کارروائیوں میں 800 شہادتیں ہوئیں۔
حکام نے بتایا کہ غزہ کی پٹی میں 60 فیصد گھر تباہ ہوچکے ہیں، مغربی کنارے میں 2 فلسطینی شہید اور 60 کو حراست میں لیا گیا۔