بھارت سے پاکستان آک کر اپر دیر کے رہائشی نصراللہ سے شادی کرنے والی فاطمہ (انجو) پانچ ماہ کے بعد واپس بھارت پہنچ گئی ہیں جہاں ان سے بھارتی خفیہ ایجنسی اور پولیس کے انٹیلی جنس ونگ کی جانگ سے تفتیش کی گئی جس دوران انجو نے بھارت واپسی کی وجوہات بیان کیں ۔
بھارتی ویب سائٹ زی نیوز کے مطابق تحقیقات کے دوارن انجو نے بتایا کہ وہ بھارت اپنے بھارتی شوہر کو طلاق دینے کیلئے آئی ہے اور بچوں کو پاکستان لے جانا چاہتی ہے ۔ انجو نے بتایا کہ اس نے پاکستان میں اپنے دوست نصراللہ سے شادی کر لی ہے جو کہ فارما کمپنی میں نوکری کرتا ہے جبکہ و ہ اسلام بھی قبول کر چکی ہیں ۔
بھارتی میڈیا کا کہناتھا کہ انجو کی جانب سے پاکستان میں شادی سے متعلق کوئی بھی ثبوت پیش نہیں کیا گیا ہے ، ان کے پاس شادی کے کوئی دستاویزات موجود نہیں تھے۔ تفتیش کے بعد انجو کو امرتسر جانے کی اجازت دیدی گئی جہاں سے وہ انڈگو کی فلائٹ کے ذریعے ممبئی روانہ ہوں گے ۔
انجو بھارت کے علاقے الوار کی رہنی والی تھیں ، ان کے اروند کے ساتھ دو بچے ہیں ۔ یاد رہے کہ انجو گزشتہ روز لاہور میں واہگہ بارڈر کے ذریعے اٹاری میں داخل ہوئیں ، جہاں ان کے شوہر نصراللہ انہیں چھوڑنے کیلئے آئے ،، نصراللہ کا کہنا تھا کہ انجو کچھ مسائل کو دور کرنے کیلئے بھارت جارہی ہے اور وہ جلد ہی لوٹ آئے گی ۔