اسموگ پر قابو پانے کی کوششوں کے تحت پنجاب حکومت نے لاہور میں مصنوعی بارش کے منصوبے پر عملدرآمد کیلئے وفاقی، صوبائی محکموں اور عسکری اداروں کے نمائندوں پر مشتمل ورکنگ گروپ قائم کردیا۔
رپورٹ کے مطابق ورکنگ گروپ کے قیام کا فیصلہ چیف سیکریٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت سول سیکریٹریٹ میں ہونیوالے اجلاس میں کیا گیا۔
اجلاس میں لاہور میں مصنوعی بارش اور اسموگ کم کرنیوالے ٹاورز کی تنصیب کے منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا، اجلاس میں ماحولیاتی تحفظ، زراعت، خزانہ سمیت مختلف محکموں کے انتظامی سیکریٹریوں اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔
چیف سیکریٹری نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت اسموگ کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کررہی ہے، ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کیلئے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب میں اسموگ کی روک تھام کی کوششوں میں وفاقی اور عسکری اداروں کا تعاون قابل تحسین ہے۔
محکمہ تحفظ ماحولیات کے حکام نے مصنوعی بارش کیلئے کلاؤڈ سیڈنگ اور کلاؤڈ آیونائزیشن کے طریقوں پر بریفنگ دی۔ ان کا کہنا تھا کہ کلاؤڈ سیڈنگ کا پہلا ٹرائل 4 سے 6 ہفتوں میں متوقع ہے، ہوائی جہاز کے استعمال سے کیمیائی عمل کے ذریعے کلاؤڈ سیڈنگ کا زیادہ انحصار موسمی حالات اور بادلوں کی تشکیل پر ہوتا ہے۔
حکام نے بتایا کہ دبئی کی ایک کمپنی کے ساتھ ایم او یو آخری مراحل میں ہے اور اگلے 6 ہفتوں میں کمپنی کی جانب سے فراہم کئے جانیوالے 5 سسٹمز کے ذریعے لاہور کے منتخب مقامات پر کلاؤڈ یونینائزیشن کا ٹرائل کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ لاہور میں اسموگ کم کرنیوالے ٹاورز کی تنصیب کی فزیبلٹی کیلئے ماہرین کی ٹیم اگلے ماہ چین کا دورہ کرے گی، محکمہ ماحولیات میں ایک مانیٹرنگ سیل قائم کیا جارہا ہے، محکمہ تحفظ ان اہم منصوبوں کی نگرانی کرے گا۔
واضح رہے کہ پنجاب حکومت نے لاہور میں مصنوعی بارش کیلئے 350 ملین روپے مختص کئے، جس کیلئے نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی منظوری کا انتظار ہے۔
سیکریٹری خزانہ کی جانب سے منظوری کیلئے نگران وزیراعلیٰ کو سمری بھیج دی گئی ہے۔ پنجاب کے نگراں وزیراطلاعات عامر میر کے مطابق مقامی انتظامیہ کی سہولت کیلئے چینی ماہرین جلد پہنچیں گے۔
محسن نقوی نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ اگر حالات سازگار ہوئے تو لاہور میں 29 نومبر کو مصنوعی بارش ہوسکتی ہے۔