آئی ایم ایف کا ایک تکنیکی وفد ملک کے پبلک فنانس مینجمنٹ اور بجٹ اصلاحات کا جائزہ لینے کے لیے پاکستان پہنچ گیا ہے۔
یہ مشن مالیاتی پالیسیوں، آڈٹ کے طریقوں اور اخراجات میں شفافیت کو بہتر بنانے کے اقدامات پر سرکاری حکام کے ساتھ تفصیلی بات چیت کرے گا،تیکنیکی وفد کو پبلک فنانس منیجمنٹ پلان کی نگرانی کیلئے کمیٹی کی تشکیل سے آگاہ کیا جائے گا۔
سرکاری ذرائع کےمطابق آئی ایم ایف کی ٹیم نےگزشتہ 10 سالوں کےدوران جاری کردہ ضمنی گرانٹس کا آڈٹ کرانےمطالبہ کررکھا ہے،جس میں فنڈز کے استعمال کے بارےمیں جوابدہی اور وضاحت طلب کی گئی ہے،جبکہ ٹیم نے وفاقی حکومت کے اخراجات کو محدود کرنے پر بھی زور دیا ہے۔
آئی ایم ایف وفد بجٹ پریکٹس میں تبدیلی،اہداف پرعملدرآمدکاجائزہ لےگا،آئی ایم ایف نےمالی نظم وضبط کی پالیسی پرعملدرآمد پر زوردیا،اس کے علاوہ حکومت سےتوانائی اورآپریشنل نقصانات کم کرنےکا مطالبہ کیا،جبکہ قرضوں کے بہتر استعمال اور اخراجات میں شفافیت پرزوردیا،ٹیکس وصولیوں میں بہتری اور سبسڈی کے درست استعمال کی ہدایت کی گئی ہے۔





















