سپریم کورٹ کے جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو عدالت عظمیٰ میں چیلنج کر دیا۔
یاد رہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں ججز کے خلاف مس کنڈکٹ کی شکایات کے معاملے پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلا س میں جسٹس مظاہر نقوی کو شوکاز نوٹس جاری کیا تھا جس پر ابتدائی جواب دیتے ہوئے انہوں نے کونسل پر اعتراضات اٹھا دیئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں۔ جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل پر اعتراضات اٹھا دیئے
جسٹس مظاہر نقوی کی جانب سے چیف جسٹس سپریم کورٹ قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس سردار طارق اور جسٹس نعیم اختر افغان کی کونسل میں شمولیت پر اعتراض عائد کیا گیا تھا۔
اپنے جواب میں جسٹس مظاہر نقوی نے موقف اختیار کیا تھا کہ میرے اس جواب کو میرٹس پر جواب تصور نہ کیا جائے ، متعلقہ مواد ملنے تک میرٹ پر جواب دینے سے قاصر ہوں ، انصاف کا تقاضا ہے چیف جسٹس ، جسٹس سردار طارق اور جسٹس نعیم افغان کارروائی سے الگ ہوں۔
یہ بھی پڑھیں۔ سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر نقوی کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا
تاہم، معاملے میں اب اہم پیش رفت سامنے آئی ہے اور جسٹس مظاہر نقوی نے سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کیخلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔
جسٹس مظاہر کی جانب سے استدعا کی گئی ہے کہ عدالت عظمیٰ سپریم جوڈیشل کونسل کی کارروائی کو ختم کرے اور سپریم جوڈیشل کونسل کا نوٹس بھی غیر قانونی قرار دے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ میرے ظاہر کئے گئے اثاثے جج کیخلاف کارروائی کی بنیاد نہیں بن سکتے ، ٹیکس حکام کی جانب سے اثاثوں پر کبھی کوئی نوٹس نہیں آیا ، میرے خلاف مہم عدلیہ پر حملہ ہے۔
درخواست کے مطابق کونسل نے اعترضات طے کئے بغیر آئندہ کارروائی کا نوٹس بھیجا ، کونسل کی 27اکتوبر کی پریس ریلیز بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔