فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے نان فائلرز کے بجلی و گیس میٹر منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلئے ٹیکس دہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل کرکے استعمال کیا جائے گا، ملک بھر میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس دفاتر قائم کردیئے گئے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کا جون 2024ء تک 15 سے 20 لاکھ نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا مشن ہے، ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے کیلئے ایف بی آر نے ملک بھر میں 145 ڈسٹرکٹ ٹیکس دفاتر قائم کردیئے۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس دہندگان کے بارے میں تھرڈ پارٹی ڈیٹا حاصل کرکے استعمال کیا جائے گا، نان فائلرز کے بجلی و گیس میٹر منقطع کرنے اور موبائل سمز بلاک کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے مزید کہا ہے کہ مختلف ادارے اور محکمے خود کار ٹرانسمیشن سسٹم کے ذریعے ڈیٹا فراہم کرنے کے پابند ہوں گے، وزیراعظم نے ٹیکس فائلرز کی تعداد بڑھانے اور ریونیو میں اضافے کی ہدایت کی تھی، نئے دفاتر کے قیام سے ٹیکس کی بنیاد وسیع کرنے میں مدد ملے گی۔
ایف بی آر کا کہنا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی تناسب کو مطلوبہ سطح تک بڑھانے کا ہدف ہے۔
واضح رہے کہ ملک میں تقریباً 22 لاکھ ٹیکس دہندگان ہیں تاہم فائلرز کی تعداد کہیں کم ہے، ایف بی آر کی جانب سے ٹیکس دہندگان کو گوشوارے جمع کرانے کیلئے بار بار مہلت دی جاتی ہے۔
رواں سال بھی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 30 ستمبر مقرر کی گئی تھی جس میں اب تک دو بار اضافہ کیا جاچکا ہے، اب انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ 31 دسمبر مقرر کی گئی ہے۔