لاہور میں کھانسی کے سیرپ بنانے والی فارما کمپنی کے سیرپس پر پابندی عائد کردی گئی۔ مالدیپ کی شکایت پر ڈبلیو ایچ او کی تحقیقات میں کھانسی کے شربت میں الکوحل کی زیادہ مقدار کی تصدیق ہوگئی، تمام میڈیکل اسٹورز سے سیرپس کا اسٹاک فوری طور پر اٹھانا شروع کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق کھانسی کے سیرپ بنانے والی مقامی فارما کمپنی کے سیرپس پر پابندی عائد کردی گئی، سیرپس میں ایتھلین گلائیکول اور ڈائتھائلین گلائیکول پائے گئے۔
مالدیپ کی شکایت پر ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کی تحقیقات میں پاکستانی سیرپس میں الکوحل کی زیادہ مقدار کی تصدیق ہوئی، جس کے بعد حکومت پنجاب نے کھانسی کے سیرپس پر پابندی کردی۔
صوبائی حکومت کی ہدایت پر پنجاب کے تمام میڈیکل اسٹورز سے اسٹاک فوری طور پر اٹھانا شروع کردیا گیا۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر جمال ناصر نے کہا کہ لاہور میں تیار کردہ کھانسی کے یہ سیرپ بیرون ملک بھی سپلائی کئے جاتے تھے، پنجاب کے تمام میڈیکل اسٹوروں سے ان سیرپ کا اسٹاک فوری طور پر اٹھایا جارہا ہے جبکہ سیرپ تیار کرنے والی فیکٹری کو بھی سیل کیا جارہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کیخلاف زیرو ٹالرنس سے کام لیا جائے گا، ملک کی بدنامی کا باعث بننے والوں کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔