پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے پرانی سیاست کرنے والوں کو الیکٹیبلزکی تلاش ہے،مہنگائی لیگ میں شامل ہونے والے الیکٹیبلز نہیں رہیں گے،مخالفین دائیں بائیں کی بجائے،عوام کی طرف دیکھیںاوراگر پھر الیکشن نہیں سلیکشن ہوئی توعوام کا نقصان ہوگا،پہلے بھی سلیکٹڈ راج بھگتا، مگر اب مزید نہیں،جیالاوزیراعظم اورجیالاوزیراعلیٰ بھی ہوگا۔
مردان میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلزپارٹی نےعوام کےلیےانقلابی اقدامات کئے،آصف زرداری نے 18ویں ترمیم منظورکرائی، خیبرپختونخوا کوشناخت دی ،پیپلزپارٹی نےبینظیرانکم سپورٹ پروگرام شروع کیا،پوری دنیامیں بی آئی ایس پی کومثالی پروگرام کہاجاتاہے،اس سے غریب عورتوں کو مالی مدد ملی۔
انہوں نےکہا کہ شہیدبی بی نےشہادت قبول کی مگرپیچھےنہیں ہٹی،نہتی خاتون نےجنرل ضیاءسےبھی مقابلہ کیا،شہیدبینظیربھٹوخاتون ہوتےہوئے2آمروں سےٹکرائیں، شہید بینظیر بھٹو30سال تک جدوجہدکرتی رہیں،قائدعوام نےجدوجہدکی،شہادت قبول کی،جبکہ قائد عوام نے عوام کو ووٹ کی طاقت دلوائی اور کسانوں کو زمینوں کا مالک بنایا، انہوںنے عوام کو آواز دی ،پیپلزپارٹی نےعوام کی ہردورمیں خدمت کی۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ 8فروری کوپیپلز پارٹی کانعرہ،منشوراورتیر کامیاب ہوگا،ہمارا نعرہ روٹی کپڑا اور مکان ہی رہے گا، ایک زمانے میں الیکٹیبلزکی سیاست شاید چلتی تھی،جوپرانی سیاست کررہےہیں وہ الیکٹیبلزکی تلاش میں ہیں،جوسیاستدان مہنگائی لیگ میں شامل ہوں گےوہ الیکٹیبلزنہیں رہیں گے،اب عوام سلیکٹڈ راج قبول نہیں کریں گے،پاکستان کےعوام نےپہلے بھی سلیکٹڈراج کو بھگتا ہے،الیکشن نہیں سلیکشن ہوتی ہےتواس کانقصان عوام اٹھائیں گے۔
انہوں نے کہاکہ باقی جماعتیں اپنی سیاست پربھروسہ کریں،دائیں بائیں نہ دیکھیں،باقی جماعتوں کویہی پیغام ہے عوام پر بھروسہ کریں،جو بھی عوام فیصلہ کریں گے وہ سرآنکھوں پر ہوگا،عوام کے ہر فیصلے کو ماننے کو تیار ہوں،عوام فیصلہ کریں اس ملک کےحکمران کون ہوں گے،پی پی دائیں بائیں نہیں عوام کی طرف دیکھتی ہے،ہمارابنیادی اصول ہے طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارا مقابلہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہے بلکہ مہنگائی، بیروزگاری،غربت سے ہے،عوام ساتھ دیں توکوئی طاقت پی پی کاراستہ نہیں روک سکتی، پیپلزپارٹی کوکامیاب کراکےعوامی راج قائم کرنا ہے ،سب کونظرآرہاہےالیکشن میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوگی،نئی سیاست سے ہم ان مسائل سے نکل سکیں گے۔
انہوںنے کہا کہ ہم ماضی میں نہیں پھنسےہوئے،ہماری آج اورکل کی پریشانی ہے،پرانےسیاستدان نہ کل کاسوچتےہیں نہ آج کا،پرانےسیاستدان ماضی میں پھنسےہوئےہیں ،ہم نےایک نئی سیاست شروع کرنی ہے،پاکستان کی سب سےبڑی دشمن پرانی اورروایتی سیاست ہے،مسائل کےحل کےلیے پیپلزپارٹی کوالیکشن میں جتواناہے۔
چیئرمین پی پی نے کہا کہ جیالاوزیراعظم اورجیالاوزیراعلیٰ بھی ہوگا،8 فروری کو پیپلز پارٹی کا نعرہ ، منشور اور تیر کامیاب ہوگا، نئی روایت قائم کرکےنئے انداز میں ملک کو آگے لیکر چلناہے،تقسیم،نفرت،گالم گلوچ کی سیاست کوپیچھےچھوڑناچاہتےہیں،پیپلزپارٹی ایک نئی سیاست متعارف کرانا چاہتی ہے۔
بلاول نے کہا کہ سب ایک ہوکرمقابلہ کریں تودیکھتاہوں کون جیالوں کامقابلہ کرسکتاہے، پیپلزپارٹی کے پرچم کو ہاتھ میں لیکر آگے بڑھنا ہے،میری خاطرآپس کے اختلاف بھول کر ایک ہونا ہے،ہم نےآپس کےاختلافات کوچندمہینوں کےلیےبھولنا ہے،یہ قائد عوام اورشہید بینظیربھٹو کے ساتھ ناانصافی ہوگی،گرایسےہی کرتےرہےتوپیپلزپارٹی کےساتھ ناانصافی ہوگی،ہم ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچ رہے ہیں، مسئلہ اتناہےپیپلزپارٹی کامقابلہ پیپلزپارٹی سےہورہاہے۔