وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے فلسطین امن معاہدے کے حوالے سے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بلائے جانے کا عندیہ بھی دے دیا۔
شیری رحمان کی زیر صدارت سینیٹ اجلاس کے دوران وزیر قانون نے کہا پاکستان کے 24 کروڑ عوام کو محافظین حرمین شریفین لکھا جانا باعث شرف ہے، فلسطین کے لیے ہمارے دل خون کے آنسو روتے ہیں، اب معاملہ حل کی طرف جاتا نظر آرہا ہے ، خود فلسطینی عہدیداروں نے اس کا خیرمقدم کیا ہے۔
اجلاس میں ایمل ولی نے پاکستان اور سعودی عرب کے معاہدے کے حوالے سے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے اور اعتماد میں لینے کا مطالبہ کردیا یہ بھی کہا غزہ منصوبہ حماس کو ختم کرنے کے لیے بنایا گیا ہے، جس پر وزیرقانون نے کہا کہ قوم کو اعتماد میں لینے سے متعلق آپ پیغام وزیراعظم تک پہنچایا جائے گا۔
اجلاس کے دوران ایمل ولی خان کو روک کر وفاقی وزیرقانون اعظم نذیر تارڑ کو بولنے کا موقع فراہم کیا گیا جس پر ایمل ولی خان ناراض ہوگئے۔ شیری حمان نے کہا تکرار سے تنگ آگئی ہوں بیٹھیں یا باہر جائیں ۔ جس پر ایمل ولی باہر چلے گئے۔ اس دوران وقفہ نماز کے بعد ایمل ولی اجلاس میں واپس آئے تو شیری رحمان نے ان سے معذرت کرتے ہوئے کہا آپ میرے چھوٹے بھائی ہیں، آپکومیری بات بری لگی ہے تو معافی مانگتی ہوں۔ ایمل ولی خان نے کہا اختلاف کے باوجود بھائی چارے کا ماحول ہوتا ہے ،باہمی عزت و احترام کو برقرار رکھیں گے۔






















