اپوزیشن نے قانون و انصاف کی قائمہ کمیٹی میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کر دیا ، بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ سینیٹ میں پیش کردہ ستائیسویں ترمیم کے مسودے میں تقریباً پچاس نکات شامل ہیں، 1973 کے آئین کو ختم کیا جا رہا ہے، ہم آئین کے خلاف اس سازش میں شریک نہیں ہوں گے بلکہ ترمیم میں غلطیوں کی نشاندہی کریں گے۔
پارلیمنٹٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 27 ویں آئینی ترمیم کے مسودے کا سرسری سا جائزہ لیا ہے، سینیٹ میں مسودہ پیش کیا گیا،تقریباً 50 نکات ہیں، ہمیں کہا گیا کہ آج ہی ڈھائی بجے اجلاس میں شرکت کریں، یہ سارا کچھ بہت تیزی سے اور چھپ چھپا کے ہو رہا ہے، 1973 کے آئین کو ختم کیا جا رہا ہے ،آئین کے خلاف سازش ہو رہی ہے ، ہم قائمہ کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے، ہم سینٹ میں اپنی آواز اٹھائیں گے، ہم کوئی ربڑ اسٹیمپ نہیں، غلطیوں کی نشاندہی کریں گے،تحریری اعتراض پیش کریں گے۔





















