امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی معاہدے کے اعلان کےبعد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے بڑا یو ٹرن لے لیا۔
اسرائیلی وزیراعظم 20 نکاتی ایجنڈے میں شامل 16 اور19 نمبر نکتے سے اختلاف کردیا، کہا غزا کی تقسیم ناگزیر ہے،اسرائیلی فوج اس علاقے میں موجود رہے گی، غزا کو مکمل طور پر ایک ریاست کے طور پر تسلیم نہیں کریں گے۔
نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی فورسزصدر ٹرمپ کےمجوزہ معاہدے کےخلاف موجود رہے گی، آزاد فسلیطینی ریاست کسی صورت قبول نہیں کرینگے۔ کہا اپنے تمام مقاصد پورے کرکے غزہ جنگ ختم کرناچاہتا ہیں۔ غزہ میں غیرجانبدار انتظامیہ ہوگی۔ حماس ہوگی نہ فلسطینی انتظامیہ ہوگی۔




















