لاہورکی احتساب عدالت میں مسلم لیگ ن کے چیئرمین شہبازشریف سمیت دیگرکیخلاف آشیانہ ریفرنس کامحفوظ فیصلہ کل سنائےگی۔
رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت کے جج ملک علی ذوالقرنین اعوان نے شہباز شریف سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ عدالت نے یکم نومبر کو وکلاء کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ شہباز شریف ،احد چیمہ سمیت دیگر کی بریت کی درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا کہ آشیانہ پروجیکٹ میں کوئی کرپشن یا اختیارات کا ناجائز استعمال نہیں ہوا۔ قانون اور رولز کے مطابق پروجیکٹ کو مکمل کیا گیا ۔
اس ریفرنس میں سزا کا امکان نہیں ہے ۔شہباز شریف سمیت دیگر نے استدعا کی کہ عدالت آشیانہ ریفرنس کے خلاف دائر بریت کی درخواستوں کو منظور کرتے ہوئے ریفرنس سے بری کرے۔ نیب پراسکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ دوبارہ انکوائری میں کوئی کرپشن ثابت نہیں ہوئی جس کےبعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کیاجوکل سنایا جائے گا۔
خیال رہے کہ احتساب عدالت آشیانہ اقبال ریفرنس میں 2 مرکزی ملزمان ندیم ضیا اور کامران کیانی کو پہلے ہی بری کر چکی ہے جب کہ آشیانہ ریفرنس میں عدالت نے شہباز شریف کو حاضری سےمستقل استثنا دے رکھا تھا۔ شہباز شریف اور دیگر ملزمان کے وکیل پہلے ہی بریت کی درخواست پر دلائل مکمل کر چکے ہیں۔
آشیانہ اقبال ریفرنس میں دیگر ملزمان میں فواد حسن فواد، احد چیمہ،بسم الله کنسٹرکشن کمپنی کے چیف ایگزیکٹو شاہد شفیق، بلال قدوائی، امتیاز حیدر، اسرار سعید اور عارف بٹ وغیرہ شامل تھے۔ آشیانہ ریفرنس میں عدالت کی جانب سے 10 ملزمان کے خلاف فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
ریفرنس میں الزام تھا کہ 16ہزار غریب شہریوں نے آشیانہ اقبال کے لیے 61کروڑ روپے جمع کروائے۔ پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی نے 20جنوری 2015کو معاہدہ کیا جب کہ کمپنیوں کی نااہلی کی وجہ سے حکومت کو 64 کروڑ 50لاکھ روپے سے زائد رقم کا نقصان اٹھانا پڑا۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا، جو 7 نومبر کو سنایا جائے گا۔