تحریر: ہنزہ بلال
ملک میں سرحدوں کی حفاظت کے لیے فوج ایک اہم کردار ادا کرتی ہے۔ پاکستانی فوج کا شمار دنیا کی مضبوط ترین افواج میں ہوتا ہے۔ پاکستانی فوج نے ہر میدان میں اپنا لوہا منوایا ہے، پاک فوج دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر ہر مشکل کا ڈٹ کر مقابلہ کرتی ہے۔ پاکستانی عوام مشکل کی گھڑی میں پاک فوج سے اپنی امیدیں وابستہ کرتی ہے۔
سیاچن سے لے کر بلوچستان، کراچی سے ساحل تک، گوادر سے سوات تک پاک فوج کے بہت سے جوان جو اپنی جانوں کا نظرانہ پیش کر دیتے ہیں اور گمنام رہتے ہیں۔ سیاچن میں برفوں کے تودے تلے دبنے سے ہزاروں فوجی شہید ہوتے ہیں اور باڈر پر کھڑے جوان ملک و قوم کی خاطر اپنی جان کی بازی لگاتے ہیں، بلوچستان ہو یا وزیرستان یہ اپنا کام با خوبی سر انجام دیتے رہتے ہیں۔ پاکستان کے جوان اگر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش نہ کریں تو نہ ہی سکون سے ہم اپنی نیندیں پوری کر سکیں اور نہ ہی پر امن فضا میں سانس لیں سکیں۔
گزشتہ سال سیلاب میں افواج پاکستان نے شاندار کردار ادار کیا جو قابل تحسین ہے۔ ریلیف کیمپ میں فوج نے سیلاب زدگان کو خوراک فراہم کرنے سے لے کر انہیں محفوظ مقام تک منتقل کرنے تک بھرپور کردار ادا کیا، مشکل میں عوام کی امید اور ٹوٹی اور بکھری عوام کو سہارا دینے سب سے پیش پیش پاک فوج رہی ہے۔
2005 کے زلزلہ سے جب ملک میں تباہی آئی اور لوگ بے گھر ہو گئے تب اس مشکل گھڑی میں پاک فوج نے ملبے تلے دبے لوگوں کو نکالنے کے لیے فوری آپریشن کیا اور لوگوں کو ان کے پیاروں سے جا ملایا۔ پاکستان کی فوج اپنے عمل کی وجہ سے قابل عزت ہے اور ملک و قوم کے لیے باعث فخر بھی ہے۔
بلوچستان کو دہشتگردوں سے پاک کرنے کے لیے ضرب عضب آپریشن کیا گیا جس میں پاکستان کے جوان شہید ہوئے یہ صرف اس لیے تاکہ عوام سکون سے زندگی بسر کر سکے اور ملک میں امن قائم ہو سکے۔ سوات کو بھی دہشتگرد عناصر سے پاک کرنے کے لیے پاک فوج نے بہت سے قربانیاں دی ہیں اور ابھی بھی دے رہی ہے۔
9 مئی کو جس طرح تحریک انصاف کی جانب سے پاک فوج اور پاک فوج کے شہدا کی تذلیل کی گئی وہ قابل مذمت ہے۔ پاک فوج کی قربانیوں کو رائیگاں جانے دینا احسان فراموشی ہے جس طرح افواج پاکستان سرحدوں کی حفاظت کر رہی ہے وہ تعریف کے قابل ہے۔ قوم کو متحد ہو کر افواج پاکستان کے لیے قدم بڑھانا چاہیے۔ پاک فوج پاکستان کا فخر اور سر بلندی کا نشان ہے۔