پاکستان کے تجربہ کار فاسٹ بولر محمد عامر نے سماء کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں کہا ہے کہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کا کمبی نیشن بہترین ہے اور ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں مومینٹم کا ہونا بہت ضروری ہے۔
تفصیلات کے مطابق عامر نے کہا کہ ٹیم کی شروعات زبردست رہی ہے اور اگر لاہور میں جیت کے ساتھ آغاز ہو جائے تو ٹیم کے لیے بڑا فائدہ ہوگا۔
انہوں نے نوجوان بیٹر علی رضا کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "وہ انڈر 19 سے بات کرتا آیا ہے، لیکن میری گزارش ہے کہ اسے فی الحال قومی ٹیم میں شامل نہ کیا جائے، بلکہ پہلے مکمل پی ایس ایل اور ڈومیسٹک سیزن کھیلنے دیا جائے۔"
محمد عامر نے حسن علی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے پرانے ردھم میں واپس آ گیا ہے اور اس نے محنت سے بہترین بولنگ کی ہے۔ ان کے مطابق حسن علی کی ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم میں آسانی سے جگہ بنتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ان کا انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ نوجوانوں کو آگے آنے کا موقع ملے۔
صائم ایوب سے تعلقات پر بات کرتے ہوئے عامر نے واضح کیا کہ میری اس سے کسی قسم کی کوئی لڑائی نہیں تھی، بیٹر کو تنگ کرنے کی ایک ٹیکنیک ہوتی ہے، جو اس کو آؤٹ کرنے میں مدد دیتی ہے۔
عامر نے بابر اعظم کے حوالے سے کہا کہ "اس کی صلاحیت پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے، بابر کو اپنے فوکس پر رہنا چاہیے اور پرفارمنس کی طرف دھیان دینا چاہیے۔ برا وقت ہر کھلاڑی پر آتا ہے، کرکٹ ہنساتی کم ہے، رولاتی زیادہ۔"
انہوں نے انکشاف کیا کہ "اگر میں پی ایس ایل یا آئی پی ایل کی ڈرافٹ میں منتخب ہو گیا تو جہاں پہلے پک ہوا، اسی لیگ میں کھیلوں گا۔ میری فیورٹ ٹیم رائل چیلنجرز بنگلور ہے اور خواہش ہے کہ وہ ٹیم ایک دن ٹرافی ضرور جیتے۔"






















