پاکستان میں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی صورتحال دن بہ دن ابتر ہو رہی ہے۔ فائیو جی کے خواب دکھانے والوں نے قوم کو فور جی اور تھری جی جیسی بنیادی سہولت سے بھی محروم کر دیا مگر پی ٹی اے موبائل کمپنیوں کے خلاف کسی عملی کارروائی کے بجائے محض بیانات تک محدود ہے۔
پاکستان بھر میں موبائل فون اور موبائل انٹرنیٹ سروس کی حالت خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ فائیو جی کا انتظار کرنے والی قوم آج فور جی اور تھری جی جیسی سروسز کے مسائل کا شکار ہے۔
پی ٹی اے کی جانب سے ٹیلی کام کمپنیوں کے خلاف کوئی مؤثر قدم نہیں اٹھایا گیا بلکہ محض بیانات پر اکتفا کیا گیا ۔ خراب سروسز کے معاملے پر سماء کے رابطے پر پی ٹی اے نے خود تصدیق کی کہ رواں سال اس حوالے سے کوئی عملی اقدام نہیں کیا گیا۔ ادارے کا مؤقف ہے کہ کوالٹی آف سروس میں بہتری ایک مسلسل عمل ہے اور سیلولر سروسز کو بہتر بنانے کے لیے مستقل اور بھرپور اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
پی ٹی اے کے مطابق سروس کی کوالٹی پر باقاعدہ سروے اور فالو اپ اقدامات بھی کیے جاتے ہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ گزشتہ چند برسوں کے دوران موبائل آپریٹرز پر مجموعی طور پر 68 اعشاریہ 9 ملین روپے کے جرمانے عائد کیے گئے جن میں سے صرف 13 اعشاریہ 6 ملین روپے وصول کیے جا سکے ہیں۔
ادھر ملک بھر میں خراب موبائل سروس صارفین کے لیے عذاب بن گئی ہے۔ اسلام آباد سمیت تمام بڑے شہروں میں موبائل فون سروس اور موبائل ڈیٹا شدید سست روی کا شکار ہے۔ فون کے سگنلز اکثر کمزور ہو جاتے ہیں یا مکمل غائب ہو جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ موٹرویز پر سفر کے دوران بھی بلا تعطل سروس میسر نہیں۔