حکومت نے بھر پور کوششوں کے بعد معیشت کو ڈیفالٹ ہونے سے تو بچا لیا ہے لیکن اصل چیلنج اب سرمایہ کاری لانے اور قرضوں سے نجات دلانا ہے جس کیلئے ایس آئی ایف سی بھر پور تعاون فراہم کر رہی ہیں اور شہباز شریف غیر ملکی دوروں کے دوران ملک میں سرمایہ کاری کیلئے موجود مواقعوں کو اجاگر کر رہے ہیں ۔شہبازشریف اس وقت آذربائیجان کے دو روزہ دورے پر موجود ہیں جہاں دوست ملک نے پاکستان میں دو ارب ڈالر سرمایہ کاری کا اعلان کر دیاہے جو کہ خوش آئند ہے اور اس سے دیگر ملکوں کا بھی پاکستان پر اعتماد بڑھے گا ، یعنی قطرے قطرے سے دریا بنے گا اور یقیناً یہ دریا جلد ہی سمندر میں تبدیل ہو گا جیسا کہ شہبازشریف نے نعرہ بھی لگایا کہ وہ پاکستانی معیشت کو بھارت سے بھی آگے لے جا کر دکھائیں گے ۔
شہبازشریف نے باکو میں آذربائیجان کے صدر الہام علیوف سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا، جس میں انہوں نے دوار ب ڈالر سرمایہ کاری کے اعلان پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اس سرمایہ کاری سے دونوں ملکوں کو فائدہ ہوگا۔ اس بات کا ذکر کرتےہوئے کہ دونوں فریقوں کو تمام انتظامات کو حتمی شکل دینے کیلئے ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے ، وزیراعظم نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ آذر بائیجان کا ایک وفد ان معاہدوں پر دستخط کرنے اپریل میں پاکستان کا دورہ کرے گا۔آذربائیجان کے صدرنے کہا کہ دفاعی پیدوار اور صنعتی شعبے میں تعاون پرتبادلہ خیال کیاگیا ، دفاعی پیداوار کے شعبے میں پاکستان کا اہم مقام ہے ، روابط کے فروغ اور ٹرانسپورٹ کے شعبوں میں معاونت پر بھی بات چیت ہوئی ۔
پاکستان اور آذربائیجان کے درمیان ایل این جی کی خریدو فروخت کے فریم ورک معاہدے میں ترمیمی معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے تحت سٹیٹ آئل کمپنی آذر بائیجان اور ایف ڈبلیو او میں مچلکے ٹھلیاں وائٹ آئل پائپ لائن منصوبے کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط کیئے گئے ۔ سٹیٹ آئل کمپنی آذربائیجان اور پاکستان ریفائنری لیمیٹڈ کے درمیان بھی مفاہمت کی ایک یاداشت پر دستخط کیئے گئے ۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف ملکی ترقی پر کافی پر اعتماد دکھائی دے رہے ہیں جس کی سب سے بڑی مثال مہنگائی اور شرح سود میں واضح کمی ہےاور حال ہی میں اپنے جلسے کے دوران جوش و خطابت میں وہی پرانے شہباز شریف دکھائی دیئے جنہوں نے پنجاب میں اتنا ترقیاتی کام کروایا کہ پوری دنیا عش عش کر اُٹھی، لیکن جب انہوں نے وزارت عظمیٰ سنبھالی تو ملکی معیشت کے سنگین معاملات نے انہیں سر اٹھانے کی مہلت بھی نہ دی لیکن اب امید کرتے ہیں جس طرح انہوں نے پنجاب کی گلیوں کو سنوارا اسی طرز پر وہ بطور وزیراعظم ملک بھر میں تعمیر و ترقی کی نئی داستان رقم کریں گے۔