بھارتی سابق سپنر ہربھجن سنگھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مائنس بمراہ بھارتی ٹیم پرفرق پڑے گا،لیکن جیتنا ہوگا، بھارتی ٹیم کو صرف بمراہ اور کوہلی پر انحصار نہیں کرنا چاہیے جبکہ بھارتی کپتان سنیل گواسکر کا کہناتھا کہ شاہین آفریدی نئی گیند کے ساتھ خطرناک ثابت ہوتےہیں، ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بولنگ اچھی ہوتی تھی۔
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق سپنر ہربھجن سنگھ نے سماء نیوز کے پروگرام ’ زور کا جوڑ‘ کی خصوصی ٹرانسمیشن ’ٹاکرا‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنگلادیش کے خلاف 280 رنز لگ جاتے تو بھارت کو مشکل ہو سکتی تھی، بھارت کو ورون کھلانا چاہیے تھا، بھارتی ٹیم کو فیلڈنگ میں بہتری کی ضرورت ہے، پہلے پاکستان ٹیم سے بھارتی ٹیم کا میچ ہوتا تھا تو لگتا تھا پاکستان ٹیم ہر اسکتی ہے، مجھے ہمیشہ بھارتی ٹیم پاکستان ٹیم سےآگے لگتی ہے، سلو پچ پر بھارتی ٹیم کو ایڈوانٹج ہے،بلے باز فارم میں ہیں، بھارتی ٹیم کی بیٹنگ اور اسپن بولنگ اچھی ہے، مائنس بمراہ بھارتی ٹیم پرفرق پڑے گا،لیکن جیتنا ہوگا، بھارتی ٹیم کو صرف بمراہ اور کوہلی پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔
اس موقع پر سابق بھارتی کپتان سنیل گواسکر کا کہناتھا کہ ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بولنگ اچھی ہوتی تھی، بیٹنگ کیلئے پاکستان کی پچز اچھی ہوتی ہیں، پاکستان کی پچز پر فاسٹ بولر اچھی بولنگ نہیں کر سکے تو مہنگے ثابت ہوں گے، شاہین آفریدی نئی گیند کے ساتھ خطرناک ثابت ہوتےہیں، ماضی میں پاکستان کرکٹ ٹیم کی بولنگ اچھی ہوتی تھی، بھارتی ٹیم کے پاس 3 اچھے آل راؤنڈر ہیں، بھارتی ٹیم کی جلد وکٹیں گریں تونروس ہوگی،لیکن پریشانی نہیں ہوگی۔