ترجمان دفتر خارجہ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا خیر مقدم کرتےہوئے کہا امید ہے معاہدہ مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گا۔
ترجمان دفترخارجہ شفقت علی خان نےاپنے بیان میں کہا جنگ بندی معاہدےپرفوری اور مکمل عمل درآمد کیا جائے،جنگ بندی انسانی امداد بڑھانے میں بھی معاون ثابت ہوگی،اسرائیلی فوج کےاندھادھند طاقت کے استعمال سے قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
مزیدکہا املاک کا نقصان اور لاکھوں بے گناہ فلسطینی شہری بےگھر ہوئے،اسرائیل کےتوسیع پسندانہ عزائم نےپورےخطےکوغیرمستحکم کر دیا،پاکستان مسئلہ فلسطین کےمنصفانہ،جامع اور پائیدارحل کی حمایت کا اعادہ کرتا ہے،1967سےپہلے کی سرحدوں پرخودمختار فلسطینی ریاست قائم ہونی چاہیے،اس خودمختار فلسطینی ریاست کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔
غزہ جنگ بندی معاہدہ
غزہ میں جاری حالیہ تنازع کے خاتمے کے لیے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پایا ہے یہ معاہدہ امریکا، قطر، اور مصر کی ثالثی سے ممکن ہوا ہے غزہ میں جنگ بندی کا عمل تین مرحلوں پر مشتمل ہوگا۔
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق پہلے مرحلے میں33 اسرائیلی اور50 فلسطینی قیدی رہا ہونگے اسرائیل غزہ کےنیٹزارم کوریڈور سے فوج کا انخلا کرے گااسرائیلی فوج غزہ کے شہری علاقوں اور رفح بارڈر سے پیچھے ہٹے گی۔