لاہور زو کا ٹھیکہ نجی کمپنی کے سپرد کرنے کا اقدام لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست گزار کا مؤقف ہے کہ نجی کمپنی نے داخلہ اور پارکنگ فیس کے علاوہ جھولوں کے کرائے بھی بڑھادیئے ہیں۔
چڑیا گھر کا ٹھیکہ نجی کمپنی کو دینے کیٰخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست جوڈیشل ایکٹوازم پینل نے دائرکی۔ درخواست میں حکومت پنجاب، محکمہ وائلڈ لائف اور محکمہ جنگلات کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ شہریوں کی بڑی تعداد معلومات اور تفریح کی غرض سے چڑیا گھر آتی ہے، چڑیا گھر کے بہت سے جانور اور پرندے شہریوں نے گود لے رکھے ہیں، چڑیا گھر کسی قانونی جواز کے بغیر نجی کمپنی کے سپرد کردیا گیا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ نجی کمپنی چڑیا گھر میں آنیوالے شہریوں کی جیبوں سے پیسے بٹور رہی ہے، پارکنگ، داخلہ فیس کے علاوہ چڑیا گھر میں جھولوں کے کرائے بھی بڑھادیئے گئے ہیں۔
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر کے جانوروں کی دیکھ بھال نہ ہونے سے شہری پریشانی کا سامنا کررہے ہیں، عدالت چڑیا گھر کو نجی انتظامیہ سے واپس لینے کے احکامات جاری کرے اور چڑیا گھر میں اضافی فیسوں کی وصولی روکنے کا بھی حکم دے۔