فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس چوروں کے خلاف ملک بھر میں بڑے پیمانے پر ریکوری مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مہم کے پہلے مرحلے میں لاہور اور کراچی جیسے بڑے شہروں سے 11 ہزار افراد کی فہرست تیار کی گئی ہے۔فہرست میں صنعتکار، مل مالکان، بڑے تاجر، پراپرٹی ڈیلر، ہول سیلرز اور اسٹاکسٹ شامل ہیں۔
ایف بی آر حکام کا کہنا تھا کہ ارب پتی ہونے کے باوجود صرف چند لاکھ افراد سالانہ ٹیکس ادا کر رہے ہیں۔
فہرست میں کراچی، لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی اور ملتان کے لوگ شامل ہیں۔
بیورو کا دعویٰ ہے کہ ٹیکس نادہندگان کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں۔
تقریباً 11000 افراد کی جامع فہرست جنہوں نے اپنی ٹیکس ذمہ داریوں میں کوتاہی کی ہےمتعلقہ ٹیکس دائرہ کاروں اور فیلڈ دفاتر کو مناسب طریقے سے پہنچا دی گئی ہے۔ یہ قدم ریکوری کی کارروائی شروع کرنے کے لیے متعلقہ قانونی دفعات کے مطابق اٹھایا گیا ہے۔
ایف بی آر مزید سخت کارروائیاں کرنے سے پہلے تمام ضروری قانونی پروٹوکول کی پابندی کرنے کے لیے پرعزم ہےجیسا کہ نادہندگان کی ممکنہ گرفتاری کرنے سے پہلےافراد کو کسی بھی سرکاری نوٹس کا جواب دینے کا موقع فراہم کیا جائے گا ۔
یہ بات قابل غور ہے کہ بیورو نے پہلے ہی ان متمول افراد سے بقایا واجبات کی وصولی کا عمل شروع کر دیا ہے جنہوں نے بیرون ملک واقع اپنے غیر ملکی اثاثوں سے متعلق اپنے کیپٹل ویلیو ٹیکس (سی وی ٹی) کی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کیا ہے۔
ایسے معاملات میں جہاں یہ افراد اپنی سی وی ٹی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں ناکام رہےجس کی بنیاد پر بورڈ کو جارحانہ اقدامات کرنے پڑتے ہیں۔اس کے بعد ایف بی آر نے 200 زیادہ مالیت والے افراد کے خلاف احکامات جاری کیے جنہوں نے متعدد نوٹسز کا جواب نہیں دیا۔