پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین اور سابق وفاقی خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت منتخب کرنے کا اختیار عوام کو دیا جائے، اتحادی جماعتیں خوفزدہ ہیں اور الیکشن سے بھاگنا چاہتی ہیں۔
سندھ کے ضلع حیدر آباد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آج کافی عرصے بعد اپنے شہر واپس آیا ہوں اور اپنے ساتھیوں کے ساتھ موجود ہوں، حیدر آباد کے عوام نے ہمیں کبھی مایوس نہیں کیا، قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو آپ کے پاس آئے تو آپ نے ان کا ہاتھ تھاما، آپ نے بینظیر بھٹو کا ساتھ دیا اور انہیں دو بار وزیر اعظم بنایا حالانکہ لوگ کہتے تھے کہ خاتون وزیر اعظم نہیں بن سکتی اور مسلم ملک میں حکمرانی نہیں کر سکتی۔
سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہم نے ایک نالائق اور سلیکیٹڈ کو آپ کی حمایت سے نکالا، ہم اگر عدم اعتماد میں کامیاب ہوئے ہیں تو اس سے ملک کا فائدہ ہوا ہے، آج سب کو نظر آ رہا ہے کہ وہ شخص ملک دشمن ہے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئندہ الیکشن اپنی کامیابیوں اور منشور پر لڑیں گے، عوامی طاقت سے پاکستان تحریک انصاف اور سلیکٹڈ کو شکست دیں گے، کٹھ پتلی سیاستدانوں اور سیاسی یتیموں کا صفایا کریں گے، آپ پیپلز پارٹی کا ساتھ دیں گے تو ہم مسائل کا حل نکالیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ جناح ہاؤس پر حملہ کرنے والوں کو پیغام ہے کہ جیالے ڈرتے نہیں ہیں، ڈرنا اور پیچھے ہٹنا پیپلز پارٹی کی ٹریننگ میں شامل نہیں ، 18 ماہ سے اتحادیوں کو کہہ رہا ہوں کہ آپ ڈریں گے تو مریں گے، جب آپ الیکشن سے بھاگتے ہیں تو آپ کی جگہ کوئی اور آ کر لے لیتا ہے، اگر ہمارے اتحادی الیکشن سے بھاگ رہے ہیں تو بھاگنے دیں۔
انہوں نےکہا کہ میں نے ایم کیو ایم کو بلدیاتی الیکشن لڑنے کا کہا مگر وہ میری بات نہیں مانے، میں ان سے بھیک مانگتا رہا ، صرف پاؤں پکڑنا باقی تھا مگر وہ ڈر کر پیچھے ہٹ گئے۔
انہوں نے کہا کہ آج میں آپ سے کچھ مانگنے نہیں کچھ دینے آیا ہوں، کراچی سے لے کر کشمیر تک عوام پانی کے لئے ترس رہے ہیں، حیدر آباد کے شہریوں کو اب پینے کا صاف پانی ملے گا، ہم نے ہر گاؤں اور ہر گھر تک صاف پانی پہنچانا ہے۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ عوامی سہولت کے لئے بس سروسز شروع کیں، پیپلز سروس منصوبے کا دائرہ ملک بھر میں پھیلائیں گے، سیلاب کی وجہ سے سندھ میں سب سے زیادہ نقصان ہوا، ہم نے سیلاب متاثرین کو گھر دینے کا منصوبہ بنایا جو ابھی رکا ہوا ہے اور ہم اس پر ناراض ہیں، ہم دیگر صوبوں کے لئے بھی ایسا منصوبہ لانا چاہتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے دور میں ایک جج لوگوں کے گھر گرانے پر تلا ہوا تھا، ہم حیدرآباد کی 12 کچی آبادیوں کو مالکانہ حقوق دیں گے، موقع ملا تو اپنے نانا کے خواب کو پورا کروں گا، باقیوں کو پلاٹس مل سکتے ہیں تو پھر غریبوں کو بھی مل سکتے ہیں۔