وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان کا کہنا ہے کہ انہوں نے پوسٹل سروسز سے خالی آسامیاں ختم کر کے سالانہ 2.8 بلین روپے بچائے ہیں۔
حکومت کی جانب سے بنائی گئی رائٹ سائزنگ پالیسی کے تحت پاکستان پوسٹ کے ہیڈ کوارٹر کی جانب سے جاری کردہ سرکلر کے مطابق مجموعی طور پر ادارے سے اب تک کل 3 ہزار 616 آسامیاں ختم کی جا چکی ہیں۔
ختم کی جانیوالی تمام آسامیاں خالی تھیں جن میں بڑی تعداد میں اسکیل 7 کی 500 پوسٹ مین کی آسامیاں، اسکیل 2 میں 458 میل چپڑاسی، اسکیل 9 میں 274 پوسٹل کلرک کی اور ایس پی او کے اسکیل 14 میں 8 آسامیاں تھیں۔
لازمی پڑھیں۔ وزیر مواصلات عبدالعلیم خان کا این ایچ اے کا ہدف 500 ارب تک لے جانے کا عزم
اتوار کو پریس کانفرنس کے دوران وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے کہا کہ پوسٹل سروسز کی ساڑھے 3 ہزار آسامیاں ختم کردیں، میں چاہتا تو یہ نوکریاں اپنے حلقے میں بانٹ دیتا لیکن میں نے نوکریاں ختم کر کے سالانہ 2.8 ارب روپے بچائے ہیں جس کا فائدہ پاکستان کو ہوگا۔
عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ ’ پوسٹل کے اندر میں نے 3500 نوکریاں ختم کی ہیں، میں چاہتا تو ساری پکڑتا اور اپنے حلقے کے اندر بانٹ دیتا، میرا پورا حلقہ ہی خوش ہو جاتا، اس فیصلے سے ملک کا سالانہ 2.8 بلین روپیہ بچایا ہے کیونکہ یہ خالی آسامیاں ادارے پر ظلم تھا ‘۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ پوسٹل پیسے نہیں بنا سکا لیکن میں نے انکو اہداف دے دیے ہیں۔
لازمی پڑھیں۔ صوبائی حکومتیں مل کر پی آئی اے لینا چاہیں تو اعتراض نہیں، وزیر نجکاری
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر محکمہ پوسٹل میرے معیار کے مطابق پرفارم نہ کرسکا تو میں ان کو کسی دوسرے محکمے میں ڈال دوں گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخری ہفتے وفاقی وزیر عبدالعلیم خان کی زیر صدارت فوکل گروپ آف کمیونیکیشن کا اجلاس بھی ہوا تھا جس میں انہوں نے پوسٹل سروس کی کارکردگی پر اظہار تشویش کیا تھا اور ایک ہفتے میں مالیاتی پلان ترتیب دینے کی بھی ہدایت کی تھی۔
لازمی پڑھیں۔ وزارتیں اللہ اور قوم کی امانت، خزانے سے کبھی ایک روپیہ بھی نہیں لیا نہ لوں گا، عبدالعلیم خان
اجلاس کے دوران عبدالعلیم خان نے ادارے کی خالی اسامیاں ختم کرنے اور ریونیو میں اضافے کے لیے ٹھوس تجاویز بھی دی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان پوسٹل سروس کو بچانے کے لیے ہمیں دن رات محنت کرنا پڑے گی اور حکومت کے بجائے اپنے وسائل پیدا کرنے ہوں گے۔