وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان نے آئندہ 5 برسوں میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی ( این ایچ اے ) کا ہدف 500 ارب تک لے جانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
وفاقی وزیر سرمایہ کاری بورڈ ، مواصلات اور نجکاری عبدالعلیم خان کی جانب سے وزارت سنبھالنے کے بعد این ایچ اے کا سالانہ ریونیو بڑھ 110 ارب تک پہنچ چکا ہے۔
لاہور سیالکوٹ موٹروے پر 99 فیصد گاڑیاں بھی ایم ٹیگ پر منتقل ہو چکی ہیں اور وفاقی وزیر عبدالعلیم خان نے گاڑیوں کی نمبر پلیٹ اور سائیڈ سے کیمروں کی مانیٹرنگ کو بھی یقینی بنانے کی ہدایت کر رکھی ہے۔
لازمی پڑھیں۔ پوسٹل سروسز کی خالی آسامیاں ختم ہونے پر خزانے کو کتنا فائدہ پہنچا؟ وزیر مواصلات نے بتادیا
اعدادو شمار کے مطابق این ایچ اے کی گزشتہ 6 ماہ کی کارکردگی حوصلہ افزا ہے جس سے ادارے کو مالی طور پر خود مختار اور مضبوط بنانے میں مدد ملے گی۔
اپنے حالیہ بیان میں وفاقی وزیر نے نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا ہدف 500 ارب تک لے جانے کا عزم ظاہر کیا ہے۔
لازمی پڑھیں۔ صوبائی حکومتیں مل کر پی آئی اے لینا چاہیں تو اعتراض نہیں، وزیر نجکاری
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ این ایچ اے کی آمدنی میں 50 ارب سے زائد کا اضافہ ہوا لیکن کبھی اپنی کامیابی کا شور نہیں مچایا اور اب میری کوشش ہے 5 برسوں میں این ایچ اے کا ہدف 500 ارب تک لے جائیں۔
عبدالعلیم خان کا کہنا تھا کہ رواں سال این ایچ اے 50 ارب ایکسٹرا منافع دینے لگی ہے، آج تک کسی ایک ادارے نے پاکستان میں ایک سال کے اندر 50 ارب روپے سے زائد کی آمدنی حاصل نہیں کی، میں زائد آمدنی بتا رہا ہوں حالانکہ مجموعی ریونیو اس سال این ایچ اے کا 64 بلین سے 110 روپے تک جا رہا ہے، میں نے اس کامیابی سے پیچھے کوئی شور نہیں مچایا، یہاں پر اگر کسی نے 50 کروڑ روپیہ بھی کیا ہوتا تو ابھی تک 6 بار چھلانگیں مار چکا ہوتا۔
انہوں نے بتایا کہ ہم ایکسٹرا لوڈ ختم کر رہے ہیں، کسی بھی ٹرک کو سفر کی اجازت نہیں ہوگی جس کے اوپر ایکسٹرا لوڈ ہوگا اور اس کا اطلاق موٹر وے اور نیشنل ہائی وے دونوں پر ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ٹرک بھر بھر کے لے جانے سے سڑک کا بیٹرہ غرق ہوتا ہے اور آپ 9 ارب وصول کر کے بہت خوش ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس بار این ایچ اے کا ٹارگٹ 110 ارب ہے جبکہ آئندہ برسوں کے لئے ہم نے ٹارگٹ بڑھایا ہے اور ہر سال ہم اپنا ٹارگٹ بڑھائیں گے اور اگلے 5 سالوں کے لئے این ایچ اے کا ٹارگٹ 500 ارب روپے ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جس دن 500 ارب روپے کی یہ کمپنی بنے گی مجھے اس دن یقین ہوگا کہ میرا جو ٹارگٹ تھا اللہ کے کرم سے میں اس میں کامیاب ہوگیا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چاہتا ہوں این ایچ اے ٹینڈرز لے اور ریونیو بڑھائے، چاہتا ہوں این ایچ اے پوری دنیا کی کمپنی بنے ، دوسرے ممالک میں کاروبار کرے ، این ایچ اے کے 100 سے زائد منصوبوں پر کام ہو رہا ہے ، میرے پاس جتنی صلاحیت ہے اسے اپنے ملک کیلئے استعمال کروں گا ، میری پہچان میرے ملک کی وجہ سے ہے۔