آئی ایم ایف نے حالیہ استحکام کو پائیدارمعاشی اصلاحات کا اہم موقع قرار دیدیا۔
عالمی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کی رپورٹ کےمطابق پاکستان کی فی کس آمدن میں سالانہ بنیاد پر 1.9 فیصد اضافہ ہوا، پاکستان میں گزشتہ 22 سال میں فی کس آمدن سست روی کا شکار رہی،آئی ایم ایف کے مطابق بنگلہ دیش 4.5 فیصد، بھارت میں سالانہ فی کس آمدن 4.9 فیصد بڑھی،2000 سے 2022 کے دوران چین کی فی کس آمدن میں 7.5 فیصد اضافہ ہوا۔
آئی ایم ایف نےپاکستان میں تعلیم اورصحت کا بجٹ کم ہونےکی نشاندہی کردی
رپورٹ میں بتایا کہ صحت و تعلیم پرکم اخراجات سےترقی،سرمایہ کاری،پیداواری صلاحیت متاثر ہوئی، پاکستان میں پرائمری،سیکنڈری سطح پر تربیت یافتہ اساتذہ کا فقدان ہے،معیاری تعلیم تک رسائی اوربچوں کی انرولمنٹ علاقائی ملکوں سے کم ہے،پاکستان میں تعلیم پر اخراجات بھارت، بنگلہ دیش اور نیپال سے کم ہیں۔
پاکستان میں صحت کے شعبے پر اخراجات نیپال وسری لنکا سےکم ہیں،رپورٹ
رپورٹ کےمطابق پاکستان میں صحت کے شعبے پر اخراجات نیپال وسری لنکا سےکم ہیں۔پاکستان میں نوزائدہ بچوں کی شرح اموات، سٹنٹنگ ریٹ سب سے زیادہ ہے،تجارت کی راہ میں ٹیرف، نان ٹیرف رکاوٹوں کی وجہ سے معیشت کو نقصان ہوا۔