چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) راشد محمود لنگڑیال کا کہنا ہے کہ نئی ایمنسٹی اسکیم کےحق میں نہیں ہیں، ایمنسٹی اسکیم مستقبل میں ٹیکس نظام میں خرابی پیدا کرتی ہے، اسکیم سے سالوں کے گناہ معاف نہیں کر سکتے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال کا کہنا تھا کہ ہم جھوٹ کی دنیا میں رہ رہے ہیں، پاکستان میں 10 ارب سے زیادہ کے اثاثے ظاہر کرنے والے صرف 12 لوگ ہیں، نان فائلر کیٹیگری ختم ہو جائے گی، نان فائلر ایک کروڑ روپے مالیت سے اوپر کی پراپرٹی نہیں خرید سکے گا، نان فائلر میوچل فنڈز سمیت دیگر شعبوں میں انویسٹمنٹ نہیں کرسکے گا، اب گدھا اور گھوڑا برابر نہیں ہوگا۔
چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کا کہنا تھا کہ غلط کام کو بھی کاروبار بتایا جاتا ہے، ایف بی آر کے متعلقہ حکام ریفنڈ پر پیسے لیتے ہیں، ایک سابق ایف بی آر کے افسر سے پوچھا گیا کہ ریفنڈ پر کس حساب سے پیسے لیتے ہیں ، تو اس افسر نے بتایا کہ جائز کے کم اور ناجائز کے زیادہ پیسے ہوتے ہیں۔
راشد محمود لنگڑیال کا کہنا تھا کہ تاجر دوست اسکیم کے ڈیزائن میں مسئلہ ہوسکتا ہے لیکن اس کا یہ مقصد نہیں ہم پیچھے ہٹ جائیں گے، اگر کچھ ٹھیک کرنا ہے تو سچ بولنا ہوگا، مشروب ساز کمپنیاں جس طرح کام کر رہی ہیں ہم اس سے بخوبی آگاہ ہیں، قانون میں سزا اور گرفتاری کی سزا کی شق مدتوں سے موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری سیلز ٹیکس کا قانون تفصیل کے ساتھ پڑھ لیں، وہ لوگ جو فراڈ میں ملوث ہیں اور سیلز ٹیکس چوری کرتے ہیں انہیں پکڑنا ہے، فلائنگ انوائسز ایک منظم کاروبار بن گیا ہے اور اس کاروبار کی کمپنیاں کھلی ہوئی ہیں۔