پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور بگڑتی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سلامتی کونسل سے امن کے لئے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
یاد رہے کہ ایران نے منگل کی شب اسرائیل پر 200 کے قریب میزائل داغتے ہوئے بڑا حملہ کیا جس پر اسرائیل کی جانب سے جوابی کارروائی کی دھمکی دی گئی اور اس کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورتحال تشویشناک ہوچکی ہے۔
لازمی پڑھیں ۔ ایران کا اسرائیل پر بڑا حملہ، سینکڑوں میزائل داغ دیئے
بدھ کو پاکستان کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ تمام فریقین دشمنی میں کمی اور تنازعات کے حل کیلئے امن کو ترجیح دیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے حالیہ مہینوں میں عالمی قوانین اور یو این چارٹر کی کھلےعام خلاف ورزیاں کیں اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں سنگین انسانی بحران پیدا ہوگیا ہے جبکہ اسرائیل نے غزہ میں جاری نسل کشی سے علاقائی امن و سلامتی کو خطرے میں بھی ڈال دیا ہے۔
لازمی پڑھیں ۔ایران کا اسرائیلی حملے کی صورت میں جوابی کارروائی کا اعلان
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ لبنان پرحملے نے کشیدگی میں مزید شدت پیدا کردی جس سے بیگناہوں کی زندگیاں متاثر ہورہی ہیں، فلسطین، لبنان سمیت خطے کے لوگ خوف اور تشدد سے آزاد زندگی گزارنے کا حق رکھتے ہیں، تمام فریقوں کے لیے انتہائی ضروری ہے کہ وہ اپنی موجودہ پوزیشن سے پیچھے ہٹیں۔
لازمی پڑھیں۔ امریکی صدر کا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہ کرنے اعلان، مزید پابندیوں کی دھمکی
بیان میں کہا گیا کہ عالمی برادری کو موجودہ کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری کارروائی کرنی چاہیے اور استثنیٰ کا کلچر ختم کر کے بین الاقوامی قوانین کی پامالی کی جانب فوری توجہ دی جائے۔
بیان میں مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل خطے میں امن برقرار رکھنے کیلئے کردار ادا کرے اور لبنان کی خودمختاری کے تحفظ اور غزہ میں جاری انسانی بحران کے خاتمہ بھی کیا جائے۔