امریکہ صدر جوبائیڈن نے اسرائیل پر حملے کے بعد ایران کو پابندیوں کی دھمکی دیدی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے کہا ہے کہ ایران پر کچھ پابندیاں عائد ہونے والی ہیں،امریکا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی حمایت نہیں کرتا،بہت جلد اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے بات کروں گا۔
یاد رہے کہ ایران نے گزشتہ شب اسرائیل پر 200 سے زائد میزائل داغے اور 95 فیصد ہدف کے حاصل ہونے کا دعویٰ کیا تاہم اسرائیلی فوج نے ایرانی دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دفاعی نظام نے زیادہ تر میزائلوں کو ہوا میں ہی ناکارہ بنا دیا تھا ۔
اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کر دہ بیان میں کہا گیا کہ ایرانی میزائل حملے میں کسی قسم کا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا جبکہ ان کے ایئر بیسز پر بھی کسی طیارے کو نقصان نہیں پہنچا ہے اور حملے کو مکمل طور پر پسپا کر دیا گیا ۔
ایران کے اقوام متحدہ میں نمائندے امیر سعید اراوانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کہا کہ اسرائیل پر تقریباً 200 بیلسٹک میزائلوں کا حملہ "ضروری" تھا اور "جارحیت کو روکنے کے لیے" کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر جارحانہ عمل کا جواب دینا ضروری ہے اور اس کے نتائج اسرائیل کو بھگتنا ہوں گے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ایران نے اپنی خود مختاری کے دفاع کے حق کے تحت یہ حملہ کیا ہے کیونکہ اسرائیل نے کئی مرتبہ ایران کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی ہے، جن میں حماس کے رہنما اسماعیل ہانیہ کو قتل کرنا، دمشق میں ایرانی قونصل خانے کو نشانہ بنانا، اور لبنان میں ایک ایرانی فوجی مشیر کو ہلاک کرنا شامل ہے۔اراوانی نے مزید کہا کہ اگر اسرائیل نے جواب دیا تو ایران اپنی سرحدوں کے دفاع کے لیے تیار ہے۔
اسرائیل پر حملے کے بعد ایرانی پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا کہ اس حملے میں پہلی بار ہائپر سونک میزائل استعمال کیے گئے ہیں اور 90 فیصد کے قریب میزائل اپنے ہدف کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوئے۔
تہران میں سرکاری ایرانی میڈیا کو پاسداران انقلاب کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اس حملے میں تین اسرائیلی دفاعی اڈوں کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
ان حملوں کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نتن یاہو نے بیان دیا کہ ’ایران نے بڑی غلطی کی ہے‘ جبکہ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے کہا ہے کہ ’ہم اپنی مرضی کے مقام اور وقت پر جوابی کارروائی کریں گے۔‘
دوسری جانب ایران کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو تہران کا جواب زیادہ تباہ کن ہو گا۔‘
ایسے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’کوئی بھی اس معاملے میں غلط فہمی کا شکار نہ ہو اور ان کا ملک اسرائیل کے دفاع میں مدد دینے کے لیے تیار ہے اور اس کی حمایت جاری رکھے گا۔‘