گورنر اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کا اشارہ دے دیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا مہنگائی میں کمی کے اثرات مانیٹری پالیسی ریٹ پرمرتب ہوتے ہیں،حکومت کے پاس رقم کی کمی نہیں ہےجس کے باعث بینکوں کے قرض کی ادائیگی وقت سےپہلے کررھے ییں۔
پانچ ڈیجیٹل بینکوں کولائسنس دیاتھا،مکمل ڈیجیٹل بینکنگ 2025 میں شروع کرینگے۔حکومت کےمالی معاملات میں بہتری آئی ہےجس کے باعث بینکوں سے قرض کی شرح میں کمی ہوئی ہے،ایک بینک ڈیجیٹل بینکنگ میں تین ماہ میں بینکنگ کا آغاز کرینگے جبکہ باقی 2025 میں مکمل آپریشنز کے ساتھ کام کرینگے
آئی ایم کی قسط آنے کے بعد زرمبادلہ کےذخائر 10 ارب ڈالرز تک آگئے جو اب دو ماہ امپورٹ کے برابر ہے،ایس ایم ای فنانسنگ کا حجم 550 ارب روپے اگلے پانچ سالوں میں 1.1 ٹریلین تک پہنچانے کا ہدف ہے،ڈالرز کی سپلائی اس وقت بہتر ہے
گورنراسٹیٹ بینک نے اعتراف کیا کہ بینکس کے اندر جب انٹرنیٹ کا استعمال ہوتا ہے تو ان ۔لائن فراڈ بڑھتے ہیں،فاریکس مارکیٹ میں اس وقت روپے پر کوئی دباؤ نہیں،ہم نے بینکوں کو تنبیہ کردی ہے اپنی سائبر سیکیورٹی جو بہتر بنائیں۔