ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کےباعث اوورسیز انویسٹرزچیمبر آف کامرس نے ٹیک فیسٹیول آئی ٹی سی این ایشیا میں پاکستان کے آئی ٹی اور ٹیلی کام کے شعبوں میں ترقی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
اوورسیز انویسٹرزچیمبرآف کامرس اپنےپلیٹ فارم کےذریعےپاکستان کے آئی ٹی شعبےمیں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے لیے کاروبارکے مواقع فراہم کرتا ہے
جبکہ آئی ٹی سی این ایشیا ایونٹ آئی ٹی کمپنیوں کو اپنی جدید مصنوعات پیش کرنے کا موقع فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ مختلف شعبوں میں ڈیجیٹل تبدیلی کی اہمیت کوبھی اجاگر کرتا ہے۔
اوورسیز انویسٹرزچیمبر آف کامرس کی 200 سے زائد ملٹی نیشنل کمپنیوں کی نمائندگی اور ملک کی اقتصادی ترقی میں کردارکو سراہا گیا
پاکستان کی آئی ٹی برآمدات 2028 تک 10 سے 18 بلین ڈالر تک بڑھنے کی پیش گوئی ہے جبکہ آئی ٹی صنعت کی سالانہ ترقی 6 بلین ڈالر تک بڑھ سکتی ہے۔
مزید برآں 2030 تک ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے 35 بلین ڈالر کی اقتصادی صلاحیت پیدا کرنے کی قابلیت موجود ہے جو ایک مثبت پیشرفت ہے
آئی ٹی کے شعبے میں درپیش مسائل کے حل کے لیے مصنوعی ذہانت، سائبر سیکیورٹی، انفراسٹرکچر کی بہتری، اور مسلسل سرمایہ کاری و پالیسی معاونت کو یقینی بنانے کے لیے مخصوص شعبوں میں مہارت کے فقدان کو کم کرنا ضروری قرار دیا گیا۔
معاشی چیلنجزپرقابو پانے اورپاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کی مکمل صلاحیتوں کے فروغ کے لیے حکومت ،نجی شعبے اور تعلیمی اداروں کے درمیان مسلسل تعاون کو اہمیت دی گئی
پاکستان میں انٹرنیٹ اوراسمارٹ فون کے استعمال میں متاثر کن پیشرفت ہوئی ہے اور ملٹی نیشنل کارپوریشنز نےملک کے آئی ٹی منظرنامے میں جدت اور بہترین طریقوں کو لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
آئی ٹی کےشعبے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دینا عالمی سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دیتا ہےکہ پاکستان نہ صرف کاروباری مواقع فراہم کرتا ہے بلکہ جدت اور ترقی کے لیے بھی ایک سازگار ماحول بھی مہیا کرتا ہے۔
ایس آئی ایف سی اور آئی ٹی سی این ایشیا کےذریعےفراہم کردہ نیٹ ورکنگ کےمواقع کاروباری افراد، حکومتی نمائندوں، اور سرمایہ کاروں کے درمیان شراکت داری کو فروغ دیتے ہیں جو مارکیٹ میں ان کی موجودگی کو مضبوط کرتا ہے۔