مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے سماء نیوز کے پروگرام ’ میرے سوال ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاست مخالف کی رائے کا احترام کرنے کا نام ہے،ہمارا عدالتی نظام کسی کو سزا دینے کے قابل نہیں ہے،9مئی واقعات سےمتعلق کسی کوبھول ہےکہ کس نے کئے ہیں، سب کونظرآرہاہے9مئی واقعات کس نے کئے ہیں،مجرم آپ کےسامنےہے،عدالتی نظام میں کیس دائر کرنے کے بعد اسٹے آجاتا ہے۔
راناثنااللہ کا کہناتھا کہ انگلینڈ میں 3 دن میں سزائیں دی گئیں،یہاں30دن میں وکیل پیش نہیں ہوتا،فرق دیکھناچاہیےکون سسٹم درست کرنا چاہتا ہے کون خراب کرکےملک کابھٹہ بٹھانا چاہتا ہے۔ان کا کہناتھا کہ حسینہ واجد فرار نہ ہوتی توکچھ نہ ہوتا،فوج حکومت سےالگ نہ ہوتی توکچھ نہ ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ 9مئی واقعات میں دشمن انٹیلی جنس ایجنسیزملوث تھیں،ثبوت ہیں،اب سپریم کورٹ نےسب کرناہے،تحقیقات بھی انہوں نےکرنی ہیں،آئین میں ترمیم سپریم کورٹ نےکرنی ہے تو فوجی عدالتوں کا بھی فیصلہ کردیں،اگرسپریم کورٹ نےانہیں بری کرنا ہے توکردیں،ہم بالکل بےبس نہیں،اپنے حصے کا کام کرنے کو تیار ہیں،عدلیہ اوراداروں کو اپنے حصے کا کام کرناچاہیے ۔
مشیروزیراعظم راناثنااللہ کا کہناتھا کہ یہاں کوئی اپنےحصے کا کام کرنےکوتیارنہیں،دوسرے کا کام کرنے کو ہرکوئی تیارہے،ریاست کےتینوں ستون اپنےکام کی حدتک محدودکرلیں تو مسئلہ حل ہوسکتاہے،قانون سازی کااختیار پارلیمنٹ کےپاس ہے، سپریم کورٹ لے لے، میرا خیال ہےسپریم کورٹ پارلیمنٹ کو ہی اسٹرائیک ڈاؤن کردے۔