ایس آئی ایف سی کا سرمایہ کاری کے لئے متحدہ عرب امارات کی کنسلٹیٹ کمپنی سے معاہدہ ہوگیا۔
ایس آئی ایف سی اورحکومت پاکستان کا مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے متحدہ عرب امارات کی کنسلٹنٹ کمپنی سے معاہدہ ہوا ہے۔
ملکی معیشت میں بہتری لانے کی خاطر وزیراعظم پاکستان کے نظریے پر عمل درآمد شروع ہو گیا ہے۔
وزیر اعظم پاکستان کے نظریے کے مطابق براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کیلئے پیشہ ورانہ کنسلٹنسی فرم کے ساتھ معاہدہ طے پا گیا ہے
ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری کے باعث وفاقی کابینہ کی طرف سے منظور شدہ کلیدی وزارتوں کیلئے متحدہ عرب امارات کی عالمی مینجمنٹ کنسلٹنگ فرم ”اے ٹی کیرنی مڈل ایسٹ لمیٹڈ“ کی خدمات حاصل کی جائینگی
کیرنی ٹیم نے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اتھارٹی کے ساتھ مل کر ایس آئی ایف سی کے نیشنل کوآرڈینیٹر کے ساتھ ایک تفصیلی ملاقات کی جس میں تعاون کے لیے روڈ میپ پر تبادلہ خیال کیاگیا
کیرنی ٹیم 18 ماہ کی مدت میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو آگے بڑھانے کے لیے کئی اہم شعبوں پر توجہ مرکوزکرتے ہوئے مہارت فراہم کریگی۔
اس معاہدے سے اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کی حکمت عملی اور منتخب منصوبوں کے لیے پیشگی فزیبلٹی سٹڈیز کا انعقادشامل ہے۔
اس اقدام کا مقصدریگولیٹری عمل کو ہموارکرنا،قابل عمل سرمایہ کاری کی حکمت عملی تیارکرنا اورنجی سرمایہ کاری کو متحرک کرنے کے لیے فنڈز کا قیام شامل ہیں
یہ سٹرٹیجک اقدام ایس آئی ایف سی اور حکومت پاکستان کے آئی ٹی، زراعت، فوڈ سکیورٹی، سیاحت، صحت، تعلیم، معدنیات اور سمندری شعبوں میں نجی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے عزم کو ظاہر کرتا ہے
اس اقدام سے عالمی سطح پر پاکستان کی سرمایہ کاری کی صلاحیت کو ظاہر کرنے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی
یہ اقدام سرمایہ کاری کا ایک مضبوط اور پائیدار ماحولیاتی نظام تشکیل دے گا جس سے تمام سٹیک ہولڈرز کو فائدہ پہنچے گا۔