وزیر اعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کے درمیان معاملات طے کرنے کے لئے کمیٹیوں کی سطح پر مذاکرات جاری رکھنے پر اتفاق ہوگیا۔
حکمران جماعت مسلم لیگ ن اور بڑی اتحادی پیپلز پارٹی کے درمیان ناراضی دور کرنے کی کوشش کے سلسلے میں وزیراعظم شہبازشریف اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی بیٹھک میں مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق ہو گیا ۔
جمعرات کو وزیر اعظم شہبازشریف سے بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی جس کے دوران پی پی چیئرمین نے شراکت اقتدار کے معاہدے پر عملدرآمد نہ کئے جانے کا گلہ کیا جس پر شہباز شریف نے تمام شکوے شکایات دور کرنے کی یقین دہانی کرا دی ۔
ملاقات میں سپیکر سردار ایاز صادق ، نائب وزیراعظم اسحاق ڈار ، وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب اور وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے ۔
اعلامیہ
وزیر اعظم آفس سےجاری اعلامیہ کے مطابق ملاقات مثبت ماحول میں ہوئی۔
اعلامیہ کے مطابق شہبازشریف نے کہا کہ معیشت کے حوالے سے مثبت اعشاریئے آ رہے ہیں ، سٹاک مارکیٹ میں تاریخی تیزی کاروباری طبقے کی طرف سے بجٹ کی توثیق ہے ، ملکی ترقی اور عوام کی فلاح کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہے ۔
وزیراعظم نے پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد کے اعزاز میں عشائیہ بھی دیا۔
اندرونی کہانی
ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم سے شکوہ کیا کہ حکومت سازی کے وقت طے پانے والے معاہدے پر عمل نہیں کیا جا رہا ، پنجاب میں پیپلزپارٹی کے راستے مسدود کئے جا رہے ہیں ، انتظامی عہدوں میں حصہ دیا گیا نہ فنڈز میں دیا۔
بلاول کا کہنا تھا کہ وفاقی بجٹ میں سندھ کے بڑے ترقیاتی منصوبے نظرانداز کر دیئے گئے ہیں۔
وزیراعظم نے پیپلزپارٹی کے تمام تحفظات دور کرنے کا یقین دلایا اور معاملات حل کرنے کے لئے کمیٹیاں بنا دیں ۔
پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کی کمیٹیاں آج ملاقات کرکے معاملات آگے بڑھائیں گی ۔