لاہور ہائیکورٹ نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے سے متعلق وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کیخلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا
رپورٹس کےمطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستوں پر سماعت کی ۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد یہ اختیار صوبوں کے پاس ہے ۔ وفاقی حکومت کا قیمتوں کے تعین سے متعلق نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی ہے ۔
دوسری جانب وفاقی حکومت کے وکیل نے دلائل دیئے کہ وفاقی حکومت کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا مکمل اختیار ہے۔ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں وفاقی حکومت کو قیمتیں مقرر کرنے کا حکم ہے۔ جسٹس شاہد کریم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔
خیال رہے کہ 5 ستمبر کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار حسین نے چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کے اقدام کے خلاف نجی شوگر ملز کی درخواست پر سماعت کی تھی اور فائل چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو ارسال کردی تھی۔
شوگر ملز کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وفاقی حکومت کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار نہیں ہے، قانون کے برعکس چینی کی قیمتیں مقررکرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت وفاقی حکومت کو چینی کی قیمتیں مقرر کرنے سے روکنے کا حکم دے۔تاہم عدالت نے اب دونوں فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا ہے۔