اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی 9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں بحال کردیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس طارق محمود جہانگیری نے چیئرمین پی ٹی آئی کی 9 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستیں منظور کرلیں۔
عدالت نے ٹرائل کورٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں پر دوبارہ سماعت کا حکم دیدیا، ہائی کورٹ نے سیشن کورٹ کے 6 اور انسداد دہشت گردی عدالت کے 3 کیسز میں ضمانت کی درخواستیں بحال کردیں۔
عدالت نے کا کہنا تھا کہ یہ درخواستیں ٹرائل کورٹ میں زیر التواء تصور کی جائیں گی، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستوں کو سن کر فیصلہ کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے عدم پیروی پر ضمانت خارج کرنے کا ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا۔
یاد رہے کہ سیشن کورٹ اور انسداد دہشتگردی عدالت نے عدم پیروی ضمانتیں خارج کیں تھیں جب کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے ان مقدمات میں متعلقہ عدالتوں کے حتمی فیصلے تک گرفتاری سے روکنے کی درخواست دائر کی تھی۔
عمران خان نے درخواست میں مؤقف اختیارکیا گیا کہ 9 ضمانت کی درخواستیں متعلقہ عدالتوں میں زیرِالتوا سمجھی جائیں، ان 9 مقدمات میں متعلقہ عدالتوں کے حتمی فیصلے تک گرفتاری سے روکا جائے۔