مختلف ایئر لائنز میں کام کرنے والے غیر ملکی پائلٹس کی خلاف قوانین تعیناتی اورٹیکس چوری میں ملوث ہونے کا انکشاف سامنے آنے پر جنرل سیکرٹری ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ڈی جی ایف آئی اے کو خط لکھ دیا ۔
کراچی میں غیرملکی پائلٹس کی خلاف قانون تعیناتی اور ٹیکس چوری کے انکشاف کا سیکنڈل سامنے آگیا ہے جنرل سیکرٹری ایئر کرافٹ اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کا ڈی جی ایف آئی اے کے نام خط لکھ دیا۔
جنرل سیکرٹری نے خط کے متن میں لکھا کہ مختلف ایئر لائنز میں غیر ملکی پائلٹس خلاف قوانین تعینات اور ٹیکس چوری میں ملوث ہیں 60 کے قریب پائلٹس کی ملازمت کے بارے میں تحفظات ہیں جنرل ڈیکلریشن پران پائلٹس کو پاکستان آمد کی اجازت دینا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اکثریت کے پاس درست ورک ویزا نہیں ، ادائیگیاں ڈالرز میں ٹیکس فری کی جا رہی ہیں۔
مراسلے میں کہا گیا کہ معاملے کی روک تھام سے ماہانہ 3 لاکھ ڈالرز کی بچت کی جاسکتی ہے کارروائی کیلئے خط کی ایک کاپی چئیرمین ایف بی آر کو بھی ارسال دی گئی ہے ورک پرمٹ اورپاکستان میں لاگو ٹیکسز سے استثنیٰ نہیں ہے ،سی اے اے نے مذکورہ غیر ملکی پائلٹس کے لائسنسز کی توثیق کردی۔
ترجمان کے مطابق مقامی ایئر لائنز کا غیر ملکی پائلٹس کی خدمات کا حصول سی اے اے قوانین کے مطابق ہے وزارت داخلہ سے کلیئرنس پر ورک ویزا اور پھر تصدیقی سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے لیکن مراسلے میں کہا گیا ہے کہ سی اے اے نےمذکورہ غیرملکی پائلٹس کے لائسنسزکی توثیق کردی۔