پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے رہنما اور سینئر قانون دان اعتراز احسن کا کہنا ہے کہ بانی پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) عمران خان کی سزائیں فوری ہائیکورٹ سے معطل ہونی ہیں۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سزائیں دیتے وقت ملزم کو دفاع کا حق نہیں دیا گیا، پراسیکیوشن کے وکلاء کو ملزم کا وکیل مقرر کروایا گیا، ملزم کا 342 کا بیان بغیر لیے سزا ہوئی۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سائفر کیس میں ملزم کے گواہوں کو نہیں بلوایا گیا، سائفر میں بانی پی ٹی آئی کے 342 کے بیان پر انکے دستخط ہی نہیں ہیں، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی سزا پر جگ ہنسائی ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ ملزمان کو بغیر موقع دیے سزا دی گئی ہے، اس سزا کے ملکی معشیت پر برے اثرات پڑیں گے۔
لازمی پڑھیں۔ توشہ خانہ ریفرنس کیس، عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 14، 14 سال قید کی سزا
ان کا مزید کہنا تھا کہ آٹھ فروری سے پہلے سزاؤں کے خلاف اپیلوں کو سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بیٰ کو توشہ خانہ ریفرنس کیس میں 14، 14 سال قید کی سزا سنادی گئی ہے۔
لازمیں پڑھیں۔ سائفر کیس، عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو 10 ، 10 سال قید کی سزا
عدالت کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو 10 سال کے لیے نااہل بھی قرار دیا گیا اور ان پر اور بشریٰ بی بی پر ایک ارب 57 کروڑ 30 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔
لازمی پڑھیں۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے گرفتاری دیدی
خیال رہے کہ گزشہ روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کی جانب سے عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو سائفر کیس میں بھی 10، 10 سال کی قید کی سزا سنائی گئی ہے۔