بین الاقوامی شہرت یافتہ پاکستانی گلوکار راحت فتح علی خان نے پروڈیوسر سلمان احمد کی سربراہی میں چلنے والی کمپنی کے ساتھ 12 سالہ پرانی رفاقت اور انتظامی معاملات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب سے دنیا بھر میں ان کی نمائندگی اور مالی معاملات ان کی اہلیہ اور فیملی کے دیگر افراد سنبھالیں گے ۔
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راحت فتح علی خان نے کہا کہ ان کی پاکستانی بیسڈ کمپنی ’ آر ایف اے کے ‘ ، ’ این آر کے ‘ میں ضم ہو جائے گی ، جو کہ ان کی اہلیہ ندا راحت اور برادر نسبتی سنبھالیں گے ۔انہوں نے بتایا کہ برطانیہ میں ان کے کزن معروف علی خان انتظامی اور مالی معاملات کو دیکھیں گے ۔ یہاں دلچسپ امر یہ ہے کہ معروف علی خان پر اس سے قبل 2014 میں راحت نے 1.2 ملین امریکی ڈالر سے زائد کے غبن کا الزام لگایا تھا۔
راحت فتح علی خان اور سلمان احمد کے درمیان علیحدگی مبینہ طور پر گلوکار کے خاندان سے متعلق مختلف مسائل، عالمی میوزک پروموٹر لابنگ اور لائیو شوز پر اختلافات کی وجہ سے ہوئی ہے۔
سلمان احمد نے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ تک راحت فتح علی خان کی نمائندگی کی ، تاہم اب گلوکار نے بتایا کہ علیحدگی ’ پیار اور امن ‘ سے ہو رہی ہے لیکن دوسری جانب حالات یہ بتاتے ہیں کہ مستقبل میں قانونی تنازعات سر اٹھا سکتے ہیں ۔
راحت فتح علی خان نے پریس کانفرنس میں اپنی گزشتہ انتظامی کمپنی کا نام نہیں لیا لیکن انہوں نے علم میں لائے بغیر کی جانے والی کچھ ادائیگیوں پر تحفظات ظاہر کیئے اور کہا کہ مستقبل میں ہونے والی ادائیگیاں ان کی رضامندی اور مرضی کے مطابق ہوں گی ۔
جب سلمان احمد سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کو صورتحال واضح کرنے کے لیے ریونیو اسٹریم پیپر ورک فراہم کرنے پر رضامند ہیں۔
سلمان احمد نے راحت کے کیریئر میں اپنی اہم شراکت پر زور دیا،اور کہا کہ انہوں نے راحت فتح علی خان کیلئے 12 سالوں میں 22 ملین ڈالر(تقریبا پاکستانی 8 ارب روپے ) تک کمائے گئے پیسے کو سنبھالنے کے ساتھ ساتھ ان کے ذاتی اور پیشہ وارانہ دنوں معاملات میں اہم کردار کیا ۔
سلمان احمد نے الزامات پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ راحت فتح علی خان نے میرا خلوص بہت سستا بیچ دیا، اب شو ٹائم ہے دنیا حقیقت دیکھے گی۔