پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کی تعیناتی وزارت بین الصوبائی رابطہ کیلئے ایک چیلنج کی شکل اختیار کر چکی ہے کیونکہ کمیٹی اپنی مدت پوری کر چکی ہے اور اسے توسیع دی گئی تھی جس کے باعث اب چیئرمین پی سی بی کیلئے الیکشن بھی ناگزیر ہو چکے ہیں تاہم اس معاملے کے پیش نظر آئی پی سی نے وزارت قانون سے معاونت مانگ لی ہے ۔
سماء نیوز کو ذرائع نے بتایا ہے کہ ذکا ء اشرف کے پاس مبینہ طور پر’ بی اے ‘ کی ڈگری بھی نہیں ہے اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہد پر تعیناتی کی اہلیت گریجو ایشن لازمی ہے ، جس کے پیش نظر چیئرمین پی سی بی کے اس وقت سب سے مضبوط امیدوار گورننگ باڈی کے ممبر ’ مصطفیٰ رمدے ‘ ہیں ۔
چیئرمین مینجمنٹ کمیٹی ذکاء اشرف کے معاملے پر وفاقی وزیر فواد حسن فواد کی زیر صدارت اجلاس ہوا جس میں ذکاء اشرف ، سلمان نصیر اور وزارت بین الصوبائی رابطہ کے حکام بھی شریک ہوئے ۔اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے معاملات کا جائزہ لیا گیا ، نگران حکومت نے پی سی بی کے الیکشن کیلئے وزارت قانون سے معاونت لینے کا فیصلہ کیا ہے اور وزارت قانون کی رائے کی روشنی میں بھی کرکٹ بورڈ کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے تاہم اس دوران پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی اپنا کام جاری رکھے گی ۔اجلاس میں فواد حسن فواد کا کہناتھا کہ سب ہی کرکٹ کی بہتری چاہتے ہیں ۔
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پی سی بی نے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کیلئے 16 جنوری کو اجلاس بلایا تھا لیکن وزارت بین الصوبائی رابطہ کی ہدایت پر پی سی بی اجلاس ملتوی کر دیا گیا ، آئین کے تحت بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کا اختیار پاکستان کرکٹ بورڈ کو ہے ۔