الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) نے سینیٹ قرارداد پر انتخابات تاخیر سے کرانے کی معذرت کرلی۔
الیکشن کمیشن نے سیکرٹری کابینہ ڈویژن کو سینیٹ میں منظور ہونے والی قرارداد کے جواب میں مراسلہ ارسال کرتے ہوئے انتخابات تاخیر سے کرانے کی معذرت کرلی ہے۔
لازمی پڑھیں۔ سینیٹ میں عام انتخابات 2024ء ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور
الیکشن کمیشن کی جانب سے بھیجے گئے مراسلے کے مطابق سینیٹ قرارداد سے متعلق کمیشن کے اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا ہے، صدر مملکت کی مشاورت سے عام انتخابات کیلئے 8 فروری کی تاریخ رکھی، امن و امان کی بحالی کے لیے نگران حکومتوں کو ہدایت جاری کیں اور سکیورٹی بہتر اور ووٹرز کو سازگار ماحول فراہم کرنے کی ہدایات کی ہیں۔
لازمی پڑھیں۔ عام انتخابات 2024 کے التوا سے متعلق ایک اور قرارداد سینیٹ میں جمع
مراسلے میں لکھا گیا کہ الیکشن کمیشن نے انتخابات کے لئے تمام ضروری انتظامات کرلئے ہیں، 8 فروری کو الیکشن کے لیے سپریم کورٹ کو بھی یقین دہانی کر اچکے، ماضی میں عام انتخابات اور بلدیاتی الیکشن سردیوں میں ہوتے رہے ہیں، حقائق کو دیکھتے ہوئے عام انتخابات ملتوی کرنا مناسب نہیں ہوگا۔
لازمی پڑھیں۔ عام انتخابات 2024 کے التواء سے متعلق تیسری قرارداد سینیٹ سیکرٹریٹ میں جمع
ای سی پی کی جانب سے سینیٹ کی قرارداد میں درج مؤقف کو یکسر مسترد کردیا گیا اور واضح موقف اختیار کیا گیا کہ عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے۔
یاد رہے کہ 5 جنوری کو سینیٹ کی جانب سے ملک میں عام انتخابات 2024ء ملتوی کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تھی جس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے دستخط بھی کر دیئے تھے اور سینیٹ سیکریٹریٹ نے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا تھا۔
لازمی پڑھیں۔ 8 فروری کو شیڈول انتخابات کا التوا یقینی بنایا جائے، سینیٹر دلاور خان کا خط
خیال رہے کہ سینیٹر دلاور خان نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو خط بھی لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ نے 5 جنوری کو الیکشن ملتوی کرانے کی قرارداد پاس کی تھی، الیکشن کمیشن کا انتخابات ملتوی کرانے کیلئے تاحال کوئی قدم نہ اٹھانا پریشان کن ہے۔