بنگلہ دیش میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کے بعد گنتی کا عمل جاری ہے، آج ملک بھر میں الیکشن کا اپوزیشن جماعتوں نے بائیکاٹ کیا، ابتدائی نتائج کے مطابق شیخ حسینہ واجد بھاری اکثریت سے ایک بار پھر رکن پارلیمنٹ منتخب ہوگئیں۔
حکمران جماعت عوامی لیگ نے 180 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرلی۔ بنگلادیشی الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں حکمراں جماعت عوامی لیگ کو برتری حاصل ہے، حکمران اتحاد نے پارلیمان کی 70 فیصد نشستوں پر کامیابی حاصل کرلی، 299 نشستوں میں سے 235 کے نتائج آگئے۔
بنگلہ دیش میں عام انتخابات کیلئے پولنگ کے بعد ووٹوں کی گنتی جاری ہے، برطانوی میڈیا کے مطابق الیکشن میں مجموعی طور پر ٹرن آؤٹ 40فیصد رہا، اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کیا۔
بنگلہ دیشی حکام کے مطابق پُرتشدد واقعات میں 2 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے، دھاندلی کے الزام میں 4 افراد کو گرفتار کیا گیا، ڈھاکا اور چٹاگانگ میں پولنگ اسٹیشنز پر جھڑپیں بھی ہوئیں۔
رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش میں کئی پولنگ اسٹیشنز پر جعلی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیوز منظر عام پر آئیں۔
بنگلہ دیشی الیکشن کمیشن کے مطابق شیخ حسینہ واجد گوپال گنج سے اپنی آبائی سیٹ جیت گئیں، انہوں نے 2 لاکھ 49 ہزار 965 ووٹ حاصل کئے، مخالف امیدوار کو صرف 469 ووٹ ملے، حسینہ واجد نے آٹھویں بار گوپال گنج کی سیٹ جیتی ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش عوامی پارٹی (بی این پی) نے شکستکے خوف سے الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔
واضح رہے کہ شیخ حسینہ واجد کی حکومت میں اپوزیشن رہنماؤں کو سخت مقدمات اور سزاؤں کا سامنا ہے، کئی رہنماؤں کیخلاف سنگین مقدمات بھی کئے گئے ہیں جبکہ مخالف امیدواروں کو پھانسی کی سزائیں بھی دی گئی۔
اپوزیشن جماعتوں نے حکومت پر انتقامی کارروائیوں کا الزام لگاتے ہوئے الیکشن سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا جبکہ عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ بجلی اور دیگر بل کے ساتھ ساتھ ٹیکس بھی نہ بھریں۔