پشاور ہائیکورٹ نے انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ عجلت میں دیا، تحریک انصاف نے فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کردیا۔ بیرسٹر گوہر علی خان کہتے ہیں یقین ہے سپریم کورٹ ہمیں بَلا واپس کروائے گی، اگر ’’بَلا‘‘ بحال نہ بھی ہوا تو پھر بھی الیکشن میں جائیں گے۔
پشاور ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف سے بلے کا انتخابی ایک بار پھر چھین لیا۔ پشاور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن اور انتخابی نشان سے متعلق کیس پر الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کرتے ہوئے حکم امتناع واپس لے لیا ہے۔
راولپنڈی میں اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں بیرسٹر گوہر نے کہا کہ یہ ہماری انڈر 19 ٹیم سے بھی گھبرا گئے، پی ٹی آئی سے ’’بلا‘‘ چھین لینے سے انتخابات کی شفافیت پر سوال رہے گا، سیاسی جماعتوں کے درمیان ڈائیلاگ ہونا چاہئے، ہم نے کبھی بھی ڈائیلاگ سے انکار نہیں کیا۔
مزید تفصیلات جانیے : پی آئی سے بلے کا نشان دوبارہ چھن گیا
ان کا کہنا ہے کہ سسٹم جو بھی جیتے گا اِس میں جمہوریت کی ہار ہوگی۔ رہنماء پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ملاقات کی بھی تردید کردی۔
بیرسٹر گوہر علی خان کا کہنا ہے کہ عدالت نے پی ٹی آئی کے خلاف آج کا فیصلہ عجلت میں دیا، پشاور ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف ہم سپریم کورٹ جائیں گے، یقین ہے کہ سپریم کورٹ ہمیں ’’بلے‘‘ کا نشان واپس کروائے گی، ’’بلا‘‘ بحال نہ ہوا تو پھر بھی الیکشن میں جائیں گے، پی ٹی آئی سے ’’بلا‘‘ چھین لینے سے الیکشن کی شفافیت پر سوال رہے گا۔
پی ٹی آئی رہنماء نے آئی ایم ایف حکام کے ساتھ ملاقات کی تردید کردی، انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عالمی مالیاتی فنڈز سے ملاقات ہوئی نہ ہی ہم نے کوئی بیان جاری کیا۔