خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کی مدد سے حکومت نے کے الیکڑک کے ساتھ تنازعات حل کر لئے۔
قومی اقتصادی کمیٹی نے کے الیکڑک کیساتھ زیرِالتوا چار معاہدوں پر دستخط کی منظوری دے دی،ان معاہدوں کو تین سال پہلے حتمی شکل دے دی گئی تھی،لیکن ان پردستخط نہ ہو سکے۔
National Economic Committee greenlit four long-pending agreements, addressing concerns lingering for three years.
— SAMAA TV (@SAMAATV) January 2, 2024
These pacts, now finalized, pave the way for improved services in #Karachi & #Balochistan, easing 18-year-old concerns of #Saudi stakeholders. #SamaaTV #KElectric pic.twitter.com/kctqY0HIRV
یہ معاہدے کراچی اوربلوچستان کے بعض علاقوں میں بہتر خدمات دینےمیں مددگار ثابت ہوں گے،ان معاہدوں سے سعودی سٹیک ہولڈرز کے اٹھارہ سال پرانے خدشات بھی دور ہو جائیں گے۔
کے الیکٹرک نے 3000 میگاواٹ سے زائد بجلی بنانے کا منصوبہ بھی حکومت کو پیش کر دیا ہے،دونوں اطراف میں بجلی کی قیمت کی ادائیگی میں اصل رقم کی ادائیگی کے معاملات پر بھی سمجھوتہ طے پا گیا ہے۔