عام انتخابات کے تیسرے مرحلے کے سلسلے میں آج ملک بھر میں کاغذات نامزدگی منظور یا مسترد ہونے کیخلاف اپیلیں دائر کرنے کا عمل شروع ہوگیا۔
الیکشن کمیشن کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق الیکشن ایپلٹ ٹریبونل میں 3 جنوری تک اپیلیں دائر کرائی جاسکتی ہیں۔ الیکشن ایپلٹ ٹریبونلز کو 10 جنوری تک تمام اپیلیں نمٹائیں گے۔
انتخابی شیڈول کے مطابق امیدواروں کی حتمی فہرست 11 جنوری کو جاری کی جائے گی۔ کاغذات واپس لینے کی آخری تاریخ 12 جنوری ہے۔ 13 جنوری کو نشانات الاٹ کئے جائیں گے۔ خواتین اور اقلیتوں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 13 جنوری کو ہوگی۔
اسلام آباد میں قومی اسمبلیوں کی 3 نشستوں کےلئے اپلیں سننے کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس ارباب محد طاہر پر مشتمل ٹریبونل قائم کیا گیا ہے جبکہ دوسرے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری اقلیتی نشستوں سے متعلق دائر اپیلیں سنیں گے۔
پنجاب میں کاغذات نامزدگی کی منظوری اور مسترد کیے جانے کیخلاف اپیلوں پر سماعت کا سلسلہ جاری ہے۔ ہائیکورٹ میں 9 ٹریبونل قائم کیے گئے ہیں۔ اپیلیٹ ٹریبونلز میں تین جنوری تک اپیلیں دائر کی جا سکتی ہیں۔
کراچی میں بھی ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلیں دائر ہونے کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔ پی ٹی آئی کے فردوس شمیم اورآزاد امیدوار مظہر علی ایڈووکیٹ کی جانب سے اپیل دائرکردی گئی۔
جسٹس ارشد حسین نے فردوس شمیم نقوی کی اپیل کی سماعت سے انکار کردیا ہے تاہم فردوس شمیم نقوی کی اپیل کی سماعت دوسرا بینچ کرے گا۔ پی ایس 86 سے آزاد امیدوار مظہر جونیجو کی ریٹرننگ آفیسر کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت بھی ہوئی۔عدالت نے الیکشن کمیشن، ریٹرننگ آفیسر کو 4جنوری کے لیے نوٹس جاری کردیئے۔
خیبر پختونخوا میں ریٹرنگ افسروں کی جانب سے امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے حوالے سے اپیلیں جمع کرانے کا تیسرا مرحلہ جاری ہے۔ پشاور ہائی کورٹ کے 5 جج الیکشن ٹریبونل کے جج کے طور پر فرائض انجام دینگے، جسٹس شکیل احمد پشاور ہائیکورٹ کے لئے الیکشن ٹریبونل جج مقرر ہیں۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں کاغذات نامزدگی مسترد کئے جانے کے خلاف اپیلیں دائر کرنے کا مرحلہ شروع ہو گیا۔ بلوچستان ہائی کورٹ کے ججز جسٹس ہاشم کاکڑ اور جسٹس عامر نواز رانا کی سربراہی میں دو اپیلیٹ ٹریبونل قائم کر دئیے گئے جہاں امیدوار 3 جنوری تک اپیلیں دائر کر سکیں گے۔