ترقی کی رفتار میں کمی کی ابتدائی توقعات کو مسترد کرتے ہوئے امریکی خام تیل کی پیداوار میں رواں سال اضافہ ہوا ہے جس نے دنیا کے سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک کی درجہ بندی میں امریکا کی برتری کو بڑھا دیا ہے۔
رپورٹس کے مطابق ستمبر میں امریکی تیل کی پیداوار 13 ملین بیرل یومیہ کی ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ گئی اور پیشین گوئیاں یہ ہیں کہ پیداوار میں اضافہ ہوتا رہے گا، تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے لیے متوقع قدرے کم بجٹ کے باوجود کارکردگی میں اضافے اور طویل لیٹرل کی بدولت امریکا تیل کی پیداوار میں اضافہ دیکھے گا اور حالیہ اضافہ امریکا کو دنیا کے پانچ سب سے بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک میں مضبوطی سے آگے بڑھا رہا ہے۔
امریکا اب 13 ملین بیرل یومیہ (bpd) سے زیادہ خام تیل پیدا کر رہا ہے جو کسی بھی ملک سے زیادہ اور مختصر اور درمیانی مدت میں مسلسل اضافے کی طرف بڑھ رہا ہے۔
یو ایس انرجی انفارمیشن ایڈمنسٹریشن (EIA) کے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق ستمبر میں امریکی خام تیل کی پیداوار نے 13.236 ملین بی پی ڈی کا نیا ماہانہ ریکارڈ قائم کیا۔
EIA نے دسمبر میں اپنے شارٹ ٹرم انرجی آؤٹ لک (STEO) میں کہا کہ اس سال امریکی خام تیل کی پیداوار اوسطاً 12.93 ملین bpd پر مقرر ہے، اور اگلے سال اوسطاً 13.11 ملین bpd تک بڑھ جائے گی۔
بڑھتی ہوئی پیداوار بھی امریکی خام تیل اور پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔
ایس اینڈ پی گلوبل کموڈٹی انسائٹس کے نائب صدر جم برخارڈ کے مطابق نہ صرف امریکا تاریخ کے کسی بھی ملک سے زیادہ تیل پیدا کر رہا ہے بلکہ تیل کی مقدار ( خام تیل، صاف شدہ مصنوعات اور قدرتی گیس کے مائع ) جو وہ برآمد کر رہا ہے وہ سعودی عرب یا روس کی کل پیداوار کے قریب ہے۔
2 -سعودی عرب
سعودی عرب، اوپیک اور اوپیک پلس گروپ کا لیڈر، اس سال دنیا کا دوسرا سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک رہا ہے، سعودی خام تیل کی پیداوار 2023 کی پہلی ششماہی میں اوسطاً 10.2 ملین بی پی ڈی رہی لیکن جولائی سے مملکت 1 ملین بی پی ڈی کی اضافی رضاکارانہ پیداوار میں کٹوتی پر عمل درآمد کر رہی ہے اور سال کی دوسری ششماہی میں اس کی پیداوار اوسطاً 9 ملین بی پی ڈی رہی ہے۔
3 -سعودی عرب
روس، اوپیک پلس اتحاد میں اہم سعودی شراکت دار ہے جس کے بارے خیال کیا جاتا ہے کہ وہ تقریباً 9 ملین بی پی ڈی خام تیل پیدا کر رہا ہے، یوکرین پر حملہ کرنے کے بعد روس نے اپنے تیل کی پیداوار اور برآمدات کے اعداد و شمار کی درجہ بندی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے تیل کے شعبے کے بارے میں تفصیلی معلومات فراہم نہیں کرے گا۔
تاہم، اس ماہ کے شروع میں رپورٹس سامنے آئیں کہ روس نے تیل کے بہاؤ سے باخبر رہنے والی کمپنیوں اور قیمتوں کی اطلاع دینے والی ایجنسیوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی پیداوار، انوینٹریز اور ایندھن کی پیداوار کے بارے میں ڈیٹا فراہم کرے گا۔
تازہ ترین اوپیک پلس اجلاس میں روس نے کہا کہ وہ 2024 کی پہلی سہ ماہی میں برآمدی کٹوتی کو 500,000 bpd تک لے جائے گا، مئی اور جون 2023 میں کٹوتی کے حوالے سے برآمدی سطحیں ہوں گی، جو کہ 300,000 bpd خام تیل اور 200,000 bpd پر مشتمل ہوں گی۔
4- کینیڈا
روس اور سعودی عرب مارکیٹ میں سپلائی میں کمی کر رہے ہیں لیکن شمالی امریکا اپنی پیداوار میں اضافہ کر رہا ہے اور اس میں کینیڈا بھی شامل ہے، پچھلے سال کینیڈا کے انرجی ریگولیٹر کے اعداد و شمار کے مطابق ملک کی تیل کی پیداوار ریکارڈ 4.86 ملین یومیہ تک پہنچ گئی۔
تجزیہ کار اب توقع کرتے ہیں کہ 2023، 2024 اور 2025 میں پیداوار بڑھے گی اور کینیڈا کی خام تیل کی پیداوار میں 2025 تک 8 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
5 -عراق
اوپیک کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر عراق، اس سال دنیا کا پانچواں سب سے بڑا تیل پیدا کرنے والا ملک رہا ہے، اس کی ماہانہ رپورٹوں میں اوپیک کے ثانوی ذرائع کے مطابق پیداوار کی اوسط تقریباً 4.3 ملین بی پی ڈی ہے۔
دسمبر کی تازہ ترین رپورٹ میں اوپیک نے تسلیم کیا کہ کارٹیل کی خام تیل کی پیداوار مہینوں میں پہلی بار نومبر میں گر گئی جبکہ امریکی تیل کی پیداوار مسلسل نئی بلندیوں پر پہنچ گئی۔