سوئس رجسٹرڈ غیر سرکاری تنظیم (این جی او) انٹرنیشنل اسسٹنس مشن (IAM) کے ارکان کو طالبان حکام نے افغانستان میں حراست میں لے لیا ہے۔
گروپ نے کہا کہ اس کے عملے کے 18 ارکان، جن میں ایک غیر ملکی بھی شامل ہےصوبہ غور میں واقع اس کے دفتر سے اٹھا کر دارالحکومت کابل لے جایا گیا۔
3 ستمبر کو طالبان نے IAM کے غور کے دفتر سے دو افغان عملے کے ارکان اور ایک امریکی شہری کو حراست میں لے لیا۔ 13 ستمبر کوانہوں نے اسی دفتر سے مزید 15 افغان عملے کے ارکان کو حراست میں لیا۔
طالبان حکام نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔
IAM 1966 سے افغانستان میں کام کر رہا ہے اور صحت اور تعلیم کے شعبوں میں امداد فراہم کرتا ہے۔
گروپ کا کہنا ہے کہ وہ سیاسی یا مذہبی عقیدے کی بنیاد پر امتیازی سلوک نہیں کرتا۔
طالبان نے اگست 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے آبادی پر زبردست پابندیاں عائد کر دی ہیںجن میں خواتین کو این جی اوز اور اقوام متحدہ کے لیے کام کرنے سے روکنا بھی شامل ہے۔
نوعمر لڑکیوں اور خواتین کے سکولوں اور یونیورسٹیوں میں جانے پر بھی پابندی ہے۔