پسند کی شادی کرنے والے سندھی جوڑے نے تحفظ کے لئے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد سے رجوع کر لیا۔
سندھ سے تعلق رکھنے والے نوبیاہتا جوڑے نے تحفظ کے لیے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ہم سندھ کے الگ الگ قبائل سے تعلق رکھتے ہیں، پسند کی شادی کے باعث تصادم اور جانی نقصان کا خدشہ ہے۔
جوڑے کی جانب سے عدالت میں بیان بھی ریکارڈ کرایا گیا ہے جبکہ لڑکی کے والدین بھی عدالت پہنچ گئے اور لڑکے پر اغوا کا الزام لگا دیا۔
والدین نے لڑکی کا برتھ سرٹیفکیٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ لڑکی کی عمر 13 سال ہے اور لڑکا اسے ورغلا کر لایا ہے جبکہ لڑکے کے والدین نے عدالت میں دونوں کا نکاح نامہ پیش کر دیا۔
تاہم، جوڈیشل مجسٹریٹ نوید خان نے لڑکی کو دارالامان بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے درخواست پر سماعت 16 دسمبر تک ملتوی کردی۔