نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا حکومت میں ہر آنے والے کو آزادی اظہار رائے زہر لگتاہے،ایسی حرکات ہوئیں تو آزادی اظہار رائے کےخلاف ہیں۔
کراچی میں آغا خان یونیورسٹی میں طلبہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئےکہا تعلیمی ادارے ہمیشہ میرےدل کےقریب رہےہیں،مجھے چیزوں کےبارےمیں جاننے اور سمجھنے میں خوشی ہوتی ہے،دنیاکےنمایاں تعلیمی اداروں نےہمیشہ اپنی جانب راغب کیا۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ریاست میں احتساب اور قانون پر عمل درآمدکاطریقہ کارموجودہے،سیاسی عدم استحکام ہمارےملک کی تاریخ رہی ہے،جب میرٹ نہیں لائیں گے تو مسائل حل نہیں ہوں گے۔
انہوں نے کہا ہم بھارت سے3جنگیں لڑچکےہیں،پاکستان میں90ہزارمائیں،بہنیں گولیاں کھا چکی ہیں،ایک واقعےکی بنیادپرریاست کاظالمانہ تصورپیش کرناانصاف نہیں،سیاسی عمل کو آگے بڑھنا چاہیے۔
گلگت بلتستان پاکستان کاحصہ ہےاورہمیشہ رہے گا،گلگت جغرافیائی طورپراہم ترین علاقہ ہے،آئین کےتحت صوبوں کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں۔
اس سےقبل انہوں نےاسٹاک مارکیٹ میں تقریب سےخطاب میں کہا اسٹاک ایکسچینج سرمایہ کاری کیلئےبہترین پلیٹ فارم ہے،تمام اسٹیک ہولڈرز کو معیشت کی بحالی کیلئے کام کرنا ہوگا۔حکومت سرمایہ کاروں کوہرممکن سہولت فراہم کرتی رہےگی۔
نگران وزیراعظم نے کہااسٹاک مارکیٹ اس وقت تاریخ کی بلندترین سطح پرہے، معیشت کی صورتحال میں بہتری سے اسٹاک ایکسچینج میں تیزی آئی۔
پاکستان کے اندرونی و بیرونی قرضے 78 ہزار ارب روپے سے بڑھ گئے
نگران وزیراعظم کامزیدکہنا تھا کہ رواں مالی سال ملکی معیشت کو کئی چیلنجز کاسامنارہا، آئی ایم ایف اسٹینڈبائی معاہدے سے سرمایہ کاروں میں اعتمادآیا، ایسے معاشی نظام کیلئےکوشاں ہیں جس کے ثمرات سے ہرطبقہ مستفیدہو۔