سٹیٹ بینک آف پاکستان ( ایس بی پی ) کی جانب سے آئندہ دو ماہ کی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا۔
گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمد کی زیر صدارت مانیٹری پالیسی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور شرح سود کے حوالے سے فیصلہ کیا گیا۔
اجلاس کے دوران سٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے آئندہ دو ماہ کے لئے شرح سود 22 فیصد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خیال رہے کہ ماہرین معاشیات نے شرح سود میں معمولی اضافے کا امکان ظاہر کیا تھا۔
مرکزی بینک کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق مئی میں مہنگائی کی شرح 38 فیصد سے گر کر اگست میں 27.4 فیصد پر آگئی ہے ، دوسری شمشاہی میں مہنگائی کمی کے راستے پر گامزن ہے۔
1/4 زری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) نے آج کے اجلاس میں پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔https://t.co/RxsBLHPKLm#SBPMonetaryPolicy pic.twitter.com/jS5EMyPoka
— SBP (@StateBank_Pak) September 14, 2023
خام مال کی بہتری، کپاس سمیت زراعت کا منظر نامہ بہتر ہوا جبکہ جاری کھاتے کا خسارہ گذشتہ چار ماہ فاضل رہنے کے بعد جولائی میں کم ہوا۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بڑھنے سے توانائی کی قیمتوں میں رد و بدل کیا گیا، عالمی سطح پر تیل کی قیمتیں 90 ڈالر فی بیرل کی سطح پر پہنچنے سے مقامی سطح پر پیٹرول مہنگا ہوا۔
اعلامیہ کے مطابق آئندہ حقیقی شرح سود مثبت دائرے میں برقرار رہے گی۔