سپریم جوڈیشل کونسل نےعدالت عظمیٰ کے جسٹس سردارطارق مسعود کیخلاف شکایت خارج کردی ۔جبکہ جسٹس مظاہر نقوی کے اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں جوڈیشل کونسل کا اجلاس ہوا،جس میں عدالت عظمیٰ کے جسٹس سردارطارق مسعود اور جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف شکایات کے معاملات زیر غور آئے۔
اجلاس میں جسٹس مظاہرعلی اکبرنقوی کیخلاف شکایات کاجائزہ لیا گیا ۔ جسٹس مظاہر نقوی نے کونسل کےتین ارکان پراعتراض اٹھایا تھا۔اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی کی نمائندگی وکیل خواجہ حارث کر رہے تھے، جسٹس مظاہر علی نقوی نے خواجہ حارث کو وکیل کرکے خط بھیجا، جس میں کونسل سے سپریم کورٹ میں دائرآئینی درخواست کے فیصلے تک کارروائی مؤخر کرنے کی درخواست کی گئی۔
جوڈیشل کونسل کے اجلاس میں جسٹس مظاہر نقوی کیخلاف وقت کی کمی کے باعث شکایت کنندگان کو آج نہ سنا جا سکا، جبکہ شکایت کنندگان میاں داؤد اور پاکستان بار کے نمائندگان نے شرکت کی ، جنہیں کل دوبارہ طلب کیاگیاہے۔
خیال رہے کہ آمدن سے زائد اثاثوں اور اختیارات کے ناجائز استعمال پر سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس مظاہر علی کو شو کاز نوٹس جاری کیا اور ان کی جائیدادوں کا ریکارڈ بھی طلب کررکھا تھا، جسٹس مظاہر نقوی موجودہ کونسل کو غیر قانونی قرار دے چکے۔
دوسری جانب سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس سردارطارق مسعود کے خلاف شکایت متفقہ طور پر خارج کردی۔